احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اعتراضوں۱؎ کا جواب دے سکتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ پہلی غلطی دعویٰ تو یہ ہے کہ مخالفین اسلام نے الفاظ قرآن پر اعتراض کئے ہیں اور اس کے ثبوت میں صرف دو لفظ اپنی طرف سے پیش کئے اور کسی مخالف کاقول نقل نہیں کیا کہ اس مخالف نے یہ اعتراض کیا ہے۔ دوسری غلطی یہ کی کہ جن کتابوں سے انہوں نے یہ دو لفظ نقل کئے ان کے مصنّفین کے مطلب کو نہیں سمجھے۔ یعنی ان کا مقصد تو ان الفاظ کی تحقیق ہے اور جس ناواقف کو شبہ ہو اس کے شبہ کا دور کرنا ہے۔ مگر مؤلف القاء اسے اعتراض سمجھ کر ہمارے روبرو پیش کرتے ہیں۔ الحمدﷲ! ہم نے جواب دے دیا۔ اب ان اعتراضوں کا جواب دیجئے جو آپ کے نبی پر کئے گئے ہیں۔ تیسری غلطی ہمارے قرآن میں ’’ان ہذان لساحران‘‘ ہے۔ اس جملہ میں لفظ ان مخففہ ہے… اس پر کوئی اعتراض قاعدہ کے رو سے نہیں ہے۔ پھر آپ کا اعتراض محض غلط ہے۔ مگر آپ موٹی غلطی کو بھی نہیں سمجھتے۔ چوتھی غلطی دعویٰ تو صرف الفاظ کی غلطی کا ہے اور اس میں تناقض واختلاف کو بھی پیش کرتے ہیں۔ مؤلف صاحب کو شاید یہ بھی خبر نہیں کہ تناقض معانی میں ہوتا ہے الفاظ میں نہیں ہوتا۔ پانچویں غلطی پادری فنڈر کے تین اعتراض نقل کئے۔ ان تینوں اعتراضوں کو لفظی غلطی یا فصاحت وبلاغت کے نقص میں کچھ دخل نہیں ہے۔ کیونکہ پادری کی جھوٹی بات کو اگر مان لیا جائے کہ یونانی زبان میں کوئی عمدہ کتاب ہے تو اس سے قرآن مجید کے الفاظ پر اور ان کی فصاحت وبلاغت پر کیا اعتراض ہوا۔ قرآن مجید عربی زبان میں ہے۔ عربیت کے قواعد سے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۱؎ انہیں مولوی صاحب کے رسالہ القاء کے ایک ورق میں ۳۱غلطیاں دکھائی گئی ہیں۔ رسالہ اغلاط ماجدیہ (صحائف رحمانیہ نمبر۱۰،۱۱،۱۲؍ احتساب قادیانیت جلد پنجم ) ملاحظہ کیا جائے۔ اس کے سوا متعدد رسالے ان کے اغلاط میں لکھے گئے ہیں۔