احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
کا مقابلہ کر کے فیصلہ کرتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ پھر اس جاہل متعصب کے قول کو پیش کرنا جہالت کے سوا اور کیا ہے؟ اس کے علاوہ اب آپ تو لفظی اغلاط کا ثبوت دے رہے ہیں۔ پھر کیا پادری کا یہ قول کوئی لفظی اعتراض ہے؟ ہوش کر کے جواب دیجئے۔ بفرض محال اگر دوسری زبان میں کوئی کتاب عمدہ ہو تو اس سے قرآن شریف کے کسی لفظ یا جملہ پر اعتراض نہیں ہوسکتا۔ دوسری کتاب کی عبارت عمدہ ہونے سے قرآن کی فصاحت وبلاغت پر کوئی حرف نہیں آتا۔ نہ اس پر خلاف قاعدہ کا کوئی الزام ہوسکتا ہے۔ پھر اس کو فصاحت وبلاغت اور قواعد کی غلطی کے مثال میں پیش کرناان کے علم وعقل کے سلب ہو جانے کی دلیل ہے۔ دوسرا یہ کہ بعض عیسائیوں نے مقامات حریری اور مقامات ہمدانی کی عبارت کو قرآن مجید کے برابر بلکہ افضل کہا ہے۔ اس اعتراض سے بھی قرآن کی کوئی لفظی غلطی ثابت نہیں ہوسکتی۔ باقی رہا مقامات کی عبارت قرآن مجید سے افضل کہنا ان کی جہالت ہے۔ صرف کچھ عربی پڑھ لینے سے عبارت کی کمال فصاحت وبلاغت ہرگز معلوم نہیں کرسکتا۔ نہایت ظاہر بات ہے کہ ان مقامات کے لکھنے والے ایسے بڑے ادیب اور عربی زبان کے ماہر تھے کہ ان کی کتاب ایسی فصیح وبلیغ ہے کہ عیسائی پادری اسے قرآن کے مثل سمجھ گئے۔ مگر یہ خیال نہ کیا کہ ان کتابوں کے مصنف باوجود اس قدر ماہر ہونے کے اس پر ان کا ایمان ہے کہ قران مجید کے مثل کوئی کتاب عربی میں نہیں لکھ سکتا اور اپنی کتابوں کی حالت اور ان کی عمدگی سے ان عیسائیوں سے بدرجہا زائد واقف ہیں۔ مگر پھر بھی اپنی کتابوں کو اس کے مقابلہ میں کچھ نہیں سمجھتے۔ تیسرا اعتراض یہ ہے کہ مزدار معتزلی نے یہ کہا ہے کہ انسان اس پر قادر ہے کہ جیسا فصیح وبلیغ قرآن مجید ہے۔ اسی طرح کا فصیح وبلیغ وہ کلام لکھے۔ یہاں مولوی صاحب سے ہم دریافت کرتے ہیں کہ آپ تو اس کے مدعی ہیں کہ مخالفین اسلام نے قرآن مجید کے الفاظ میں غلطیاں دکھائی ہیں اور فصاحت وبلاغت میں کلام کیا ہے۔ اس کے ثبوت میں فنڈر کا یہ قول نقل کیا ہے۔ اب آپ کو یہ بتانا چاہئے کہ اس قول سے قرآن مجید کے کسی لفظ یا جملہ کا غلط ہونا ثابت ہوگیا یا یہ معلوم ہوا کہ اس کی عبارت فصیح وبلیغ نہیں ہے؟ ہرگز نہیں بلکہ اس قول کا تو صاف مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید نہایت فصیح وبلیغ ہے۔ مگر یہ فصاحت وبلاغت ایسی نہیں ہے کہ انسانی قوت سے باہر ہو۔ جب یہ مطلب ہے تو مولوی صاحب کے علم پر افسوس ہے کہ لفظی غلطی کی مثال میں مزدار کے قول کو سمجھتے ہیں اور ہمارے سامنے پیش کرتے ہیں۔