احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اسلام کے ہیں تو اس کو ثابت کیجئے کہ کس مخالف اسلام نے سب سے اوّل یہ اعتراض کیا ہے۔ مگر آپ ثابت نہیں کر سکتے کہ اعتراض کا بانی مخالف اسلام ہے۔ بلکہ اصل بات یہ ہے کہ بعض علمائے اسلام نے جو بغرض تحقیق شبہات کئے تھے اور ان کے جوابات دئیے گئے۔ مخالف نے بنظر تعصب شبہ نقل کر دیا اور جواب اڑا دیا۔ غرضیکہ مخالف کو اعتراض کرنے کا شعور نہیں ہوا۔ بلکہ دوسروں سے معلوم کر کے ایک بات کہہ دی اس سے ظاہر ہے کہ ابواحمد نے جو لکھا ہے وہ صحیح ہے۔ اس کے علاوہ یہ بتائیے کہ جو اعتراضات لفظی قرآن مجید پر کئے گئے اور ان کے جوابات ہمارے علماء نے دئیے ہیں یا نہیں۔ اگر آپ کے علم میںجوابات دئیے گئے ہیں تو وہ جواب صحیح ہیں اور آپ کے نزدیک قرآن مجید ان اغلاط سے پاک ہے یا نہیں۔ اگر آپ کے نزدیک قرآن مجید ان اغلاط سے پاک ہے تو اس بات میں ہمارا اور آپ کا اتفاق ہوا۔ اب انہیں ہمارے مقابلہ میں پیش کرنا کس قدر عوام کو دھوکا دینا ہے۔ کیونکہ جس کتاب الٰہی پر مخالفین نے اعتراضات کئے ہیں۔ اس کو اعتراضوں سے منزہ آپ بھی اسی طرح مانتے ہیں۔ جس طرح ہم مانتے ہیں اور ان اعتراضوں کو غلط سمجھتے ہیں جس طرح ہم غلط سمجھتے ہیں پھر اس کتاب الٰہی کا منزہ ہونا تو متفق علیہ ہوگیا۔ مگر جو کتاب آپ پیش کرتے ہیں۔ اسے تو صرف آپ ہی مانتے ہیں۔ اس پر جو اعتراضات ہوں ان کا جواب دینا آپ پر فرض ہے اور اس کے جواب میں مخالفین کے اعتراضات آپ پیش نہیں کر سکتے۔ البتہ اگر درپردہ آپ کے دل میں قرآن مجید پر خود شبہ ہے اور مرزاقادیانی کے رسالوں پر شبہ نہیں ہے تو جواب ملاحظہ ہو۔ جواب… پہلا لفظ آپ نے غرائب القرآن لکھا ہے مگر اس کی ایک مثال بھی نہیں لکھی۔ پھر ہم کس کا جواب دیں۔ اتنا کہتے ہیں کہ قرآن مجید میں کوئی لفظ ایسا نہیں ہے جو لائق اعتراض ہو۔ اگر آپ کا دعویٰ ہے تو کوئی لفظ پیش کیجئے اور پھر ہم سے جواب لیجئے۔ اگر کوئی رسالہ آپ نے دیکھا ہے تو اس کے سمجھنے میں آپ نے غلطی کی۔ جس زمانہ میں قرآن مجید نازل ہوا۔ وہ وقت زبان عربی کے کمال عروج کا تھا۔ اس وقت اس زبان کے ماہرین نے کسی لفظ کو غریب نہیں لکھا اور بہت سے اہل زبان صرف قرآن مجید سن کر ایمان لے آئے۔ اس بیان میں رسالہ لکھا گیا ہے۔ دیکھنے والے دیکھیں گے۔ انشاء اﷲ! دوسرا لفظ آپ نے مقالید لکھا ہے۔ مگر اس کی نسبت کیا اعتراض ہے اسے نہیں لکھا۔ اگر یہ شبہ ہے کہ یہ فارسی لفظ ہے تو محض غلط ہے۔ کیونکہ لفظ مقالید جمع ہے۔ مقلد کی اور یہ لفظ مختلف