احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
۱… مرزاقادیانی کے قصیدہ کے بہت سے اشعار فاسد الوزن ہیں جس کی تفصیل ناظرین نے ابطال اعجاز حصہ اوّل میں ملاحظہ کی ہوگی۔ کیونکہ بحر طویل کا وزن، فعولن مفاعیلن فعولن مفاعلن جس میں عروض یعنی شرط اوّل کا جزء آخر ہمیشہ مفاعلن بغیر یا آتا ہے اور ضرب یعنی جزء آخر مصرعہ ثانیہ چند طرح پر آتا ہے۔ مفاعیلن، مفاعلن، فعولن، فعلان وغیرہ مرزاقادیانی کے قصیدہ میں ایسے اشعار بہت ہیں جن کا وزن فاسد ہے اور بحر طویل کسی طرح پر اس کے تحمل کے لئے تیار نہیں۔ خود ضرب اور عروض میں خرابیاں موجود ہیں اور حشو کے زحافات کا تو ٹھکانا ہی نہیں۔ اگرچہ حشو کے زحافات کسی وجہ میں مباح ہوں۔ مگر ان قصائد کے کسی طرح مناسب نہیں۔ جن میں دعویٰ فصاحت وبلاغت اس زور سے ہوں کہ اعجاز وتحدی کے درجہ تک پہنچا دئیے گئے ہوں۔ میں نہایت اطمینان سے دعویٰ کے ساتھ کہتا ہوں کہ یہ قصیدہ اس عیب سے منزہ اور پاک ہے۔ فالحمدﷲ! ۲… مرزاقادیانی کے قصیدہ میں عیب اجارہ، عیب اصراف، عیب سنادالتاسیس جو کہ سخت ترین عیوب سے ہیں اور واجب الاجتناب ہیں، موجود ہیں۔ بخلاف اس کے کہ یہ قصیدہ ان عیوب سے بمنّہ وکرمہ بالکل منزہ ہے۔ حصہ اوّل ابطال اعجاز مرزا میں ان سب کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ ناظرین وہاں دیکھ لیں۔ ۳… عیب اقواء اگرچہ سخت ترین عیوب سے نہیں مگر ایسے قصیدہ کے شایان نہیں۔ جس میں فصاحت اور بلاغت کے علاوہ دعویٰ اعجاز ہو۔ مرزاقادیانی کے قصیدہ میں یہ عیب بہت ہے جن کی تفصیل حصہ اوّل میں ہے۔ لیکن اس قصیدہ کے تمام اشعار اس عیب سے بالکل پاک ہیں۔ ۴… مرزاقادیانی کے قصیدہ میں بہت جگہ سرقات ہیں جن کو سبعہ معلّقہ اور دیگر قصائد سے سرقہ کیاگیا ہے جن کی تفصیل حصہ اوّل میں ہے۔ لیکن یہ تمام قصیدہ اس عیب سے بھی بالکل پاک ہے۔ ہاں جہاں کہیں کسی کا قول لیاگیا ہے۔ وہ قائل کی طرف منسوب کر دیا گیا ہے اور بعض اشعار مرزاقادیانی کے جو آخر قصیدہ یعنی ’’الا فی سبیل الغی‘‘ میں لئے گئے ہیں۔ وہ بطریق قول بالموجب ہیں۔ وہ ممدوح ہیں۔ جیسا کہ علم بیان میں ہے وہ سرقہ کسی طرح نہیں ہوسکتی۔ ۵… اور چونکہ مرزاقادیانی کے قصیدہ کے معارضہ میں تعداد اشعار کی بھی شرط ہے۔ جیسا مرزاقادیانی (اعجاز احمدی ص۹۰، خزائن ج۱۹ ص۲۰۴) میں لکھتے ہیں: ’’اور اسی قدر قصیدہ جو اسی تعداد کے اشعار میں واقعات کے بناء پر مشتمل ہو۔‘‘ اس لئے اس قصیدہ میں مرزاقادیانی کے قصیدہ سے زیادہ اشعار لکھے ہیں۔ ہاں یہ دوسری بات ہے کہ کوئی قادیانی کہے کہ مرزاقادیانی کے اشعار کے برابر اشعار ہوں تو اس کا بجز خاموشی کچھ جواب نہیں۔