احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
عادت ہے یا انسانی طاقت سے بالاتر ہے؟ آپ شعراء ماہرین کے حالات پر نظر ڈالئے۔ بہت ایسے ملیں گے جنہوں نے فی البدیہ ساٹھ اور ستر بلکہ سو اور اس سے زیادہ اشعار کہہ ڈالے ہیں۔ ہندوستان اور فارس اور عرب میں اب بھی اردو، فارسی، عربی کے ایسے شعراء بہت سے موجود ہیں کہ جو فی گھنٹہ تیس چالیس شعر کہہ لیتے ہیں۔ پھر کون سی بات مرزاقادیانی نے خارج از طاقت انسانی دکھلادی۔ جس کی بناء پر آج وہ دعویٰ نبوۃ یا اعجاز کرتے ہیں۔ ناظرین! آپ اپنے ہاں کے شعراء میر، مؤمن، آتش، ناسخ، غالب، ذوق کو دیکھئے اور ان کی قوت مہارت وفکر شعر کو دیکھئے کہ کیسے کیسے اعجوبے ان سے ظہور میں آئے۔ اگر مرزاقادیانی کا قصیدہ ان تمام اغلاط سے جو ابطال اعجاز کے حصہ اوّل میں دکھائے گئے ہیں۔ پاک اور منزہ بھی تھوڑی دیر کے لئے تسلیم کر لیا جائے۔ تب بھی ان کو عربی شعراء اور ادباء ماہرین کی صف اوّل میں کھڑے ہونے کے لئے جگہ نہیں مل سکتی اور نبوت کا مقام اور مسیحیت کی کرسی تو اس سے کہیں بالا تر ہے۔ فی گھنٹہ ساڑھے سات شعروں کا کہہ لینا اور وہ بھی کسی مشکل بحر اور مشکل قافیہ میں نہیں نہ کسی سخت ردی پر ہر عربی دان جسے معمولی استعداد ادب کی ہے جانتا ہے کہ حرف را، لام، میم، دال پر اشعار کہنا کس قدر سہل ہے اور وہ بھی بحر طویل اور قافیہ موجودہ میں کہ وہ آسان ترین بحروں اور قافیوں سے ہے۔ پھر اس میں ایسی مقدار میں قصیدہ لکھ لینا کیا کوئی کمال ہوسکتا ہے؟ اور بالفرض اگر کمال ہی ہو تو کیا انسانی طاقت سے خارج اور معجزہ ہوسکتا ہے؟ نہیں ہرگز نہیں۔ ناظرین اگر انصاف سے غور کریں تو کسی طرح مرزاقادیانی کو اس پلیٹ فارم پر ہرگز جگہ نہیں مل سکتی۔ جس پر کسی زمانے میں بدیع الزمان ہمدانی، صاحب بن عباد، جار اﷲ زمخشری، ابو تمام طائی، فرزدق، جمیل، کثیر، جریر، نصیب وغیرہ شعراء خطباء جلوہ فرماتھے۔ کیا مرزاقادیانی ایسی ضعیف قوت شاعرانہ لے کر آج اس پارلیمنٹ کے ممبر ہو سکتے ہیں۔جس کے نامور ارکان کسی وقت میں امرء القیس، لبیدبن ابی ربیعہ، قیس بن ساعدہ، طرفۃ ابن العید، زہیر بن ابی سلمیٰ، کعب بن زہیر، حسان بن ثابت، سمؤل بن عاد یا وغیرہ وغیرہ تھے۔ نظم ونثر کوئی نیا فن، کوئی جدید صنعت نہیں کہ جس میں ایسے ایسے ناتواں اور کمزور بھی ہل من مبارز کا ڈنکا بجا سکیں۔ اس دشت میں تو ایسے ایسے شیرنر پہلے سے موجود چلے آتے ہیں کہ ان کے سامنے آتے ہوئے آج بڑوں کے پتے آب ہوکر بہہ جاتے ہیں اور ان بیچارے مرزاقادیانی پنجابی کی کیا حقیقت ہے؟