احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
ہے۔ اس فیاضی پر مرزاقادیانی کا کیا شکریہ ادا کیا جائے۔ ناظرین! یہ ہیں مرزاقادیانی کی چالاکیاں جن سے وہ اپنے معجزہ اور پیشین گوئیوں کو ہمیشہ پورا کیا کرتے ہیں۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ مرزاقادیانی ان دشواریوں سے ناواقف تھے؟ نہیں ہرگز نہیں بلکہ دیدہ ودانستہ انہوں نے ایسا تنگ وقت دیا تھا اور دنیا کے چشم بصیرت پر خاک ڈالنا چاہتے تھے۔ اب آپ فرمائیں کہ کیا سچے نبی اور خدا کے مبعوث مسیح کی یہ شان ہوسکتی ہے؟ نہیں۔ مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’اور وہ قصیدہ پانچ دن میں ہی میں نے ختم کر لیا۔ کاش اگر کوئی اور شغل مجبور نہ کرتا تو وہ قصیدہ ایک دن میں ہی ختم ہو جاتا۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۳۶، خزائن ج۱۹ ص۱۴۶) پھر حاشیہ میں لکھتے ہیں: ’’اصل تالیف کا زمانہ تو محض تین دن تھے اور دو دن باعث حرج اور زائد ہوگئے۔‘‘ (ایضاً) اگر مرزاقادیانی ہی کا فرمان تسلیم کیا جائے اور پانچ دن میں دو دن اور ضروریات زندگی اور حرج کے رکھے جائیں اور محض تین ہی دن میں مرزاقادیانی کا قصیدہ لکھنا مان لیا جائے۔ تب بھی اس میں اعجاز کی اور خرق عادت کی کیا بات ہے؟ اعجاز اور معجزہ تو اسے کہتے ہیں جو انسانی طاقتوں سے بالا تر ہو اور یہ کسی طرح انسان کی قدرت اور قوت سے خارج نہیں۔ اس لئے کہ آج مجھے تاریخ بتلا رہی ہے کہ عرب اور عجم میں بہت سے ایسے اساتذہ گذرے ہیں۔ جنہوں نے ارتجالاً یعنی فی البدیہ قصیدے اور مقالات ایک مجلس میں لکھ ڈالے۔ قیس بن ساعدہ کے حالات پر نظر ڈالئے اور اس کے خطبوں پر غور فرمائیے اور خدا کی قدرت کا تماشا دیکھئے کہ کیسے کیسے پر مغز نظم ونثر ہیں اور موتیوں کی لڑی کی طرح اس کے کلمات منظم معلوم ہوتے ہیں۔ معلّقات سبعہ کا آخری قصیدہ یادگار زمانہ ہے۔ جسے اس کے مؤلف نے ارتجالاً ایک ہی مجلس میں کہا ہے۔ نہ وہاں کچھ سوچنے کی ضرورت تھی۔ نہ غور وفکر کی حاجت۔ اسی طرح بدیع الزمان ہمدانی اور اس کے قرین کے حالات پر نظر ڈالئے اور عجائبات صنعت اﷲ پر ایمان لائیے۔ شعراء اور خطباء نظم ونثر عرب میں ایسے ایسے ایک دو نہیں بلکہ سینکڑوں صفحۂ ہستی پر موجود ہوئے اور ہوتے رہیں گے۔ مرزاقادیانی کا قصیدہ پانچ سو بتیس شعروں پر مشتمل ہے۔ اب بقول مرزاقادیانی کے اصل تالیف کا زمانہ اگر تین ہی دن خالص رکھے جائیں تو یومیہ پونے دو سو شعر ہوتا ہے اور چوبیس گھنٹہ پر اگر (۱۷۵) کو تقسیم کریں تو فی گھنٹہ ساڑھے سات شعر سے کچھ کم ہی ہوتے ہیں اور چونکہ مرزاقادیانی نے اپنی دیگر ضرورتوں سے خالی کر کے تین دن بتایا ہے۔ اس لئے مجھے حساب میں پورے چوبیس گھنٹے اعتبار کرنے ضرور ہیں۔ الحاصل فی گھنٹہ ساڑھے سات شعر لکھ لینا کیا کوئی خرق