ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
منع نہیں کرتا اگر ضرورت ہے پڑھو اور نہ میں کہتا ہوں کہ عربی پڑھ کر سب علامہ بن جائیں ہاں دین کی حفاظت کی ہر مسلمان کیلئے ضرورت ہے سو اس کی ایک صورت بیان کرتا ہوں کہ انگریزی پڑھ کر بھی حفاظت ممکن ہو وہ صورت یہ ہے کہ تعطیلات کے زمانے میں نصف حصہ لہو و لعب میں صرف کرو اور کم از کم نصف حصہ اہل اللہ کی صحبت میں صرف کرو یہ صحبت بڑی چیز ہے تو اس صورت میں دین محفوظ رہے گا ورنہ نری انگریزی کا نتیجہ یہ ہوتا ہے جیسے دیوبند کا ایک قصہ ہے وہاں کے رہنے والے ایک ڈپٹی صاحب تھے ان کے باپ پرانی وضع کے سادہ مزاج گاڑھا پوش تھے بیٹے سے ان کی نوکری پر ملنے گئے ان کے دوست احباب نے پوچھا کہ آپ کی تعریف باپ کہتے ہوئے عار آئی کہتے ہیں کہ یہ ہمارے پڑوسی ہیں ان بڑے میاں نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے میں اس کی ماں کا پڑوسی ہوں وہ میری بغل میں رہا کرتی ہے لوگ سمجھ گئے کہ بڑے میاں ڈپٹی صاحب کے باپ ہیں ایک واقعہ ہے ایک صاحب ولایت پاس کر کے آئے باپ سے ملے تو مصافحہ کرتے وقت پوچھا کہ ول بڈھا تم اچھا ہے ادب کا تو نام نہیں رہتا فرمایا کہ ادب پر آیا یاد دہلی میں حکیم عبدلمجید خاں صاحب سب جانتے ہیں کس درجہ کے تھے فن میں بھی عزت میں بھی میں نے ان سے نفیسی کے کچھ سبق پڑھے بھی ہیں اس معنی کو میرے استاد بھی تھے ان کے ایک مصاحب بیان کرتے تھے کہ ایک بار انہوں نے یہاں آنے کا ارادہ ظاہر کیا تو ان ہی صاحب سے جو کہ تھانہ بھون کے رہنے والے تھے کہ وہاں جانے کے کیا شرائط اور ملنے کے کیا اوقات ہیں انہوں نے کہا کہ آپ کو اس تحقیق کی کیا ضرورت ہے آپ تو ان کے استاد ہیں تو حکیم صاحب نے یہ فرمایا کہ میں جس حیثیت سے جارہا ہوں اسی طرح جاؤں گا اس میں استادی شاگردی کا کوئی دخل نہیں یہ ہے ادب آج شاگرد اتنا ادب نہیں کرتے استاد کا جتنا پہلے استاد کرتے تھے اپنے شاگردوں کا ایک واقعہ یاد آیا خورجہ کے رہنے والے مظفر نگر میں ایک ڈپٹی صاحب تھے جو صاحب نسبت صاحب طریقت بھی تھے ایک مرتبہ وہ ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے ملے تنے وہ معمر شخص تھے اور حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی عمر اس وقت بہت تھوڑی تھی مگر حضرت کی شہرت ہو چکی تھی بہت لوگ معتقد بھی تھے ان ڈپٹی صاحب نے بھی ایک بیاض لکھی ہے بیاض دلکشا اس کا نام ہے اس میں حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی صحبت کی برکت کی نسبت لکھا ہے ـ آہن کہ بپارس آشنا شد فی الحال بصورت طلا شد ( جو لوہا پارس سے چھو بھی فورا سونا ہو جاتا ہے 12 - )