ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
فارموں پر بے پردگی کے متعلق لیکچر دیئے جاتے ہیں قرآن و حدیث میں تحریف کی جاتی ہے اور ان تازہ تحریکات کی بدولت اور زیادہ گمراہی کا دروازہ کھل گیا لوگ دلیر ہو گئے اور ان آزاد لوگوں کو زیادہ جرات مولویوں کی شرکت سے پیدا ہوئی اگر یہ جماعت الگ رہتی تو ان کو اتنا حوصلہ نہ ہوتا اس لئے مولویوں کی شرکت کی وجہ سے عوام ان قصوں میں شریک ہو گئے اور ان بد دینوں کو ان کے گمراہ کرنے کا موقع ہاتھ لگ گیا اورجن لوگوں نے خدا ترسی کی وجہ سے اور اس وجہ سے کہ دین محفوظ رہے ان تحریکات سے علیحدگی رکھی ان پر قسم قسم کے الزام اور بہتان باندھے گئے بدنام کیا گیا کہ یہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن سی آئی ڈی کے محکمہ سے تنخواہ پانے والے ہیں اور جا بجا مسلمانوں کو قتل اور مسجدوں کو شہید کرنا شروع کیا تب حقیقت منکشف ہوئی کہ واقعی ہم کہاں اور کس طرف جارہے تھے یہ اس کا نتیجہ ملا کہ خدا کے دشمن کے ساتھ سازش کی تحید اور رسالت کے منکروں کو مسلمانوں کے مجمع میں مذکر بنایا مساجد کے ممبروں پر ان کو بٹھایا یہ ہیں عقلا بیدار مغز یہ ہیں روشن دماغ جن کے دماغوں میں گیس کے انڈے اور بجلیاں اگر اس سے دماغ روشن ہو تو پھر دیکھو کہ خدا کی اعانت خدا کی امداد خدا کی رحمت خدا کی نصرت تمہارے سروں پر بادل کی طرح سایہ افگن ہو اور اس وقت تمام عالم کی غیر مسلم اقوام بھی مل کر تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں کیوں کہ گدا گری کرتے پھرتے ہو تمہارے گھر کے اندر خود خزانہ دفن ہے اگر تم کو خبر نہں تو جن کو خبر ہے ان سے دریافت کرو اس کے حصول کا طریقہ معلوم کرو ان کی جوتیاں سیدھی کرو ان کی ناز برادری کرو پھر دیکھو کہ کیا کچھ ملتا ہے کور باطن دوسری قوموں کی ترقی اور دولت کو دیکھ کر رال ٹپکاتے پھرتے ہیں تم کو خود ایک اتنی زبر دست دولت سے نوازا گیا ہے کہ وہ دولت اور کسی کو حاصل ہی نہیں اور اس دولت کے سامنے تمام ترقیاں اور دولتیں گرد ہیں وہ اپنے خناس کو دماغ سے نکال دو تب دیکھو ابھی تک تو بتوں ہی کی پرستش میں گزری ہے ذرا خدا کی پرستش کر کے بھی دیکھ لو اگر اعتقاد سے نہیں تو بطور امتحان ہی سہی اسی کو فراماتے ہیں ـ سالہا تو سنگ بودی دل خراش آذموں را یک زمانے خاک باش در بہاراں کے شود سر سبز سنگ خاک شوتا گل بروید رنگ رنگ برسوں تک تو سخت پتھر کی طرح رہا ہے ـ آزمائش کے لئے چند ہی روز کے لئے خاک کی