جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:جو جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگے گا اُس کو(قیامت کے دن)جہنم کی جانب(جانے والے راستےمیں) پُل بنایا جائے گا۔مَنْ تَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ يَوْمَ الجُمُعَةِ اُتُّخِذَ جِسْرًا إِلَى جَهَنَّمَ۔(ترمذی:513) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:بے شک جو جمعہ کے دن اِمام کے (خطبہ کیلئے)نکلنے کے بعد لوگوں کی گردنیں پھلانگتا اور دو آدمیوں کے درمیان تفریق کرتا ہےوہ اُس شخص کی طرح ہےجو اپنی آنتوں کو جہنم کی آگ میں گھسیٹتا پھر رہا ہو۔إِنَّ الَّذِي يَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَيُفَرِّقُ بَيْنَ الِاثْنَيْنِ بَعْدَ خُرُوجِ الْإِمَامِ كَالْجَارِّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ۔(مسند احمد:15447) حضرت عبد اللہ بن بسر فرماتے ہیں کہ ایک شخص جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا آیا ،نبی کریمﷺ اُس وقت خطبہ دے رہے تھے،آپﷺنے اُسے دیکھ کر اِرشاد فرمایا:بیٹھ جاؤ، تم نے بڑی تکلیف پہنچائی۔جَاءَ رَجُلٌ يَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:اجْلِسْ فَقَدْ آذَيْتَ۔(ابوداؤد:1118) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:جس نے بغیر اِجازت کسی قوم کے حلقے کی گردنیں پھلانگیں وہ عاصی یعنی اللہ کی نافرمانی کرنے والا ہے۔مَنْ تَخَطَّى حَلْقَةَ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَهُوَ عَاصٍ۔(طبرانی کبیر:7963) جو اپنے کسی مسلمان بھائی کی گردن پھلانگے اللہ تعالیٰ اُسے لوگوں کے (روندنے)کیلئےقیامت کے دن جہنّم کے دروازے پرپل بنائے گا ۔مَنْ تَخَطَّى رَقَبَةَ أَخِيْهِ الْمُسلِمِ جَعَلَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ جسْرًا عَلَى بَابِ جَهَنَّم لِلنَّاسِ۔(دیلمی ، بحوالہ العَرف الشذی:1/222)