احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
اور پھر مرزاقادیانی کا خود کو امتی نبی بنانا قابل اعتراض ہے۔ کیونکہ وہ اس طرح ایک شتر مرغ یا تیتر اور بٹیر کا ایک مرکب بن کر سامنے آتا ہے۔ یعنی جس طرح شتر مرغ آدھا مرغ اور آدھا اونٹ ہوتا ہے یا بصورت پرندہ آدھا تیتر اور آدھا بٹیر ہوتا ہے۔ اسی طرح یہ شخص بھی آدھا امتی اور آدھا جعلی نبی ہے اور روحانی طور پر ایک مکمل شتر مرغ ہے یا صحیح طور پر ایک ناقص مرکب ہے۔ کیونکہ یہ شخص نہ پورا اور مکمل نبی ہے اور نہ مکمل اور پورا امتی ہے۔ بلکہ اس کے روحانی وجود کا بالائی حصہ امتی اور زیریں حصہ مزعومہ نبی ہے اور وہ اس طرح ایک روحانی شتر مرغ بن کر نمودار ہوگیا ہے۔ چوں شتر مرغ است مرزا نزد من کہ نبی و امتی گردد بفن میرے نزدیک مرزا ایک شتر مرغ ہے۔ کیونکہ وہ اپنی فریب کاری سے امتی نبی بن جاتا ہے۔ نصف اوہم چوں نبی مقتداست نصف دیگر امتی در اقتداست اس کا آدھا حصہ نبی متبوع کی مانند ہے اور دوسرا حصہ امتی بن کر اس کی اتباع کرتا ہے۔ تابع ومتبوع اندر دین ماند بعد ازیں او کلمۂ افرنگ خواند یہ شخص دین کے اندر مامور وآمر بنا رہااور اس کے بعد اس نے یورپ کا کلمہ پڑھ لیا۔ چوں شتر مرغیست ناقص ایں غلام کہ غلام آمد ہمیشہ ناتمام یہی غلام شتر مرغ کی طرح ناقص ہے۔ کیونکہ غلام ہمیشہ ناقص وناتمام رہتا ہے۔ مرد بینا از چنیں کس نافراست زانکہ یار کافراں ہم کافراست آنکھوں والا آدمی ایسے شخص سے متنفر ہوتا ہے۔ کیونکہ کافروں کا یار بھی کافر ہوتا ہے۔ کافر افرنگ اورا رنگ کرد زیں سبب باجنگ دیں او جنگ کرد یورپ کے کافر نے اس کو رنگین کیا۔ اسی وجہ سے اس نے جہاد دین سے جنگ کی (اور حرام کہا) او جہاد دین را گوید حرام کہ حرامی شد چوں کافرایں غلام وہ شخص جہاد دین کو حرام کہتا ہے۔ کیونکہ کافر کی طرح یہی غلام احمد حرامی ہے۔ حکیم میر محمد ربانی، مولوی فاضل، منشی فاضل پنجاب یونیورسٹی علامہ، عباسیہ یونیورسٹی بہاول پور، پاکستان