احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۷۶… ثناء اﷲ کی طرف سے حق کی فتح چمک اٹھی اور باطل پر شکست گر گئی۔ فقاما ثم فرا بعد ہزم الیٰ المرزا بندم والذلال ۷۷… پس شکست کے بعد دونوں شخص ندامت وذلت کے ساتھ مرزا کی طرف اٹھ کر بھاگ گئے۔ مشیٰ فی خلفہم خلق کثیر بصفقاتٍ ومکات عوال ۷۸… ان کے پیچھے اونچی تالیوں اور سیٹیوں کے ساتھ بڑی مخلوق چل پڑی۔ علت فی خلفہم نعرات ہزمٍ وسعلات واصوات السعال ۷۹… ان کے پیچھے شکست کے نعرے، کھنگورے اور کھانسنے کی آوازیں بلند ہوئیں۔ ولما عایناہ من قریب تحنا للسلام والمقال ۸۰… جب ان دونوں نے قریب سے اس کو دیکھا تو سلام اور گفتگو کے لئے جھک گئے۔ بکوا فی حضرہ غما وہماً وافشوا ہزمہم فی ذا الجدال ۸۱… اس کے سامنے غم وہم سے روئے اور اسی مناظرہ میں اپنی شکست کا اظہار کیا۔ فباتوا حیراً من ذل ہزم وما قالوا نہاراً من خجال ۸۲… پس انہوں نے ہزیمت کی ذلت سے حیران رہ کر رات گذاری اور شرمندگی سے دن کو آرام نہ کیا۔ ولانا موا علی الافراش لیلاً ولا اراتا حوا بزوجات واٰل ۸۳… وہ نہ رات کو بستروں پر سوئے اور نہ بیوی بچوں کے ساتھ سکون پایا۔ وایاہم رأو غرقیٰ بندمٍ وحرقیٰ وسط نیران الخال ۸۴… انہوں نے اپنے آپ کو ندامت میں غرق اور شرمندگی کی آگ میں جلنے والا دیکھا۔ فلما انجلت شمس بصبح افاقوا ثم خاضوا فی الحیال ۸۵… جب صبح کو سورج روشن ہوا تو ان کو افاقہ ملا اور پھر وہ حیلہ جوئی میں لگ گئے۔ افاقوا بعد ما باتوا کمیت علیٰ افراشہم من غیر قال ۸۶… بلا کلام ان کو اپنے بستروں پر ایک مردہ کی مانند رات گذارنے کے بعد افاقہ ہوا۔ اتیٰ المرزا بمفکرہ سریعاً لفکر المکر او فکر الغلال ۸۷… مرزاقادیانی فریب ومکر یا کھوٹ سوچنے کے لئے اپنے دار المطالعہ میں آگیا۔ تحریٰ مخلصاً من ذا ندامٍ بوقت عاجل لاذی عجال ۸۸… اس نے بعید وقت کو چھوڑ کر قریبی وقت کے اندر اسی ندامت سے بچاؤ کو سوچ لیا۔