احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۴۰… اور اسلام کے اندر آل واصحاب دراصل ایک دین کے لئے دوپر ہیں۔ فاسلام بہٰذین طییر باجلال علیٰ رأس الملال ۴۱… پس اسلام ان دونوں پروں سے شان وشوکت کے ساتھ دیگر ادیان کے سر پر اڑنے والا ہے۔ وان کسرتم منہ جناحاً جعلتم دینکم دین العطال ۴۲… اگر تم نے اس کا ایک پر توڑ دیا ہے تو تم نے اپنے دین کو بیکاری کا دین بنادیا ہے۔ فدینی ذوجناحین یقیناً ودین الشیع ہاوٍ فی الوبال ۴۳… پس میرا دین یقینا دو پروں والا ہے اور شیعہ کا دین ہلاکت میں گرنے والا ہے۔ ومن من مسلم عادیٰ صحاباً ہویٰ فی نارغی والضلال ۴۴… اور جس مسلمان نے صحابہ سے عداوت رکھی، ضلال اور گمراہی کی آگ میں گر گیا۔ فآل ثم اصحاب جمیعاً عدول فی وفاء فی عمال ۴۵… پس آل واصحاب سب ہی اپنی وفاداری اور کردار میں راست باز ہیں۔ فمن اٰلٍ حسین ذومعال وبوبکر من الاصحاب عال ۴۶… پھر آل نبی سے حسینؓ اور اصحاب میں سے ابوبکرؓ بالاتر ہیں۔ فعمر ثم عثمان علی کما فازوا بدرجات الدوال ۴۷… پھر عمرؓ پھر عثمانؓ پھر علیؓ۔ جیسا کہ حکومت کے درجات سے فائز ہوئے۔ وقد افشیٰ نبی ان قرنی خیار من قرون۱؎ من جیال ۴۸… نبی علیہ السلام نے ظاہر فرمایا ہے کہ میرا زمانہ تمام زمانوں اور صدیوں سے بہتر ہے۔ علمنا ان قرنی قد اشارت الیٰ الخلفاء من بعد الرسال ۴۹… ہمیں علم ہے کہ کلمہ قرنی نے رسالت کے بعد خلفاء اسلام کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔ ففی قرنی ہنا قاف وراء ونون ثم یاء بالزلال ۵۰… پس یہاں پر لفظ ’’قرنی‘‘ میں ’’ق‘‘ اور ’’ر‘‘ اور ’’ن‘‘ اور ’’ی‘‘ صفائی کے ساتھ آگئی ہے۔ فمن صدیقنا قاف ہناکم ومن عمر ہنا راء الجلال ۵۱… پس یہاں پر ہمارے صدیقؓ میں سے قاف آئی ہے اور عمر میں سے یہاں شاندار را آئی ہے۔ ومن عثمان نون وسط قرنی ویاء من علی ذی معال ۵۲… اور قرنی کے درمیان عثمانؓ میں سے ’’نون‘‘ آیا ہے اور ذی شان علیؓ سے ’’ی‘‘ آئی ہے۔ ۱؎ یہ شعر ایک حدیث نبی سے لیاگیا ہے۔ خیرالقرون قرنی۔ الخ!