احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
الف… ابن مریم کو نازل فی الامۃ اور امام مہدی کو باعث من الامۃ کہاگیا ہے: ’’اذا نزل ابن مریم فیکم وامامکم باعث منکم‘‘ لہٰذا نازل فی الامۃ اور باعث من الامۃ باہم متضاد ہیں۔ ب… ابن مریم کے ذوالحال اور امام کو مقام حال میں لایا گیا ہے اور معنی حدیث یہ ہے کہ تم کیسے خوش قسمت ہوگے کہ بوقت نزول مسیح تمہارا امام برپا ہونے کے حالات میں ہوگا۔ جیسے ’’جآئنی زید والشمس طالعۃ‘‘ زید میرے پاس ایسے حالات میں آیا کہ سورج طلوع ہوچکا تھا۔ چنانچہ جیسے اس مثال میں زید اور سورج دو الگ الگ اشیاء ہیں۔ اسی طرح ابن مریم اور امام بھی دو الگ الگ اشخاص ہیں۔ کیونکہ حال ذوالحال کا غیر ہوتا ہے۔ ج… امام کو منسوب بالامۃ بناکر ’’امامکم‘‘ تمہارا امام کہاگیا ہے اور ابن مریم کو منسوب بالامۃ بنا کر ’’ابن مریمکم‘‘ تمہارا ابن مریم نہیں کہاگیا۔ لہٰذا منسوب الامۃ اور غیرمنسوب الامۃ باہم متغایر ہیں۔ د… امت محمدیہ سے برپا ہونے والا امام امت ہے اور نازل ہونے والا صرف ابن مریم ہے اور امام امت نہیں۔ بنابرآں امام اور ابن مریم دو اشخاص ہیں۔ اور پھر میں نے اپنے خط کے آخر میں اس کو درج ذیل فارسی اشعار لکھے جس پر وہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگیا اور خط وکتابت بندکر دی۔ ابن مریم از امام ما جد است آں وزیر ماست وایں فرمانرواست ابن مریم ہمارے امام سے ایک الگ شخص ہے وہ ہمارا وزیر ہے اور یہ ہمارا امیر ہے۔ ابن مریم پیش مہدی چوں وزیر مہدیٔ ما پیش اوہم چوں امیر ہمارے مہدی کے آگے ابن مریم وزیر کی مانند ہے اور ہمارا مہدی اس کے آگے ایک امیر کی مانند ہے۔ من ندانم یک امیرے بے وزیر ہر امیرے راوزیرے ناگزیر میں کسی ایک امیر کو بغیر وزیر کے نہیں جانتا۔ کیونکہ ہر امیر کے لئے وزیر ضروری ہوتا ہے۔ میرزائیت نے امیرونے وزیر بلکہ پیش کافراں شد چوں فقیر تیرا مرزا نہ امیر ہے اور نہ وزیر ہے۔ بلکہ کفار کے آگے ایک محتاج وفقیر کی مانند رہتا ہے۔ چوب کافر برسرا وشد فراز ماند پیشش تادم آخر دراز کافر کا ڈنڈا اس کے سر کے اوپر بلند رہا اور وہ مرتے دم تک کافر کے آگے لیٹا رہا۔