احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
الموت موجود ہے۔ یعنی جو ابن مریم مرنے سے قبل آسمان کی طرف مرفوع ہوا ہے۔ وہی ابن مریم قرب قیامت میں نازل از آسمان ہوکر دجال لعین کو قتل کرے گا۔ گویا کہ مرفوع الیٰ اﷲ ہونے والا اور نازل من اﷲ ہونے والا ایک ہی شخص ہے اور وہ مسیح ابن مریم ہے اور اگر لفظ ’’موتہ‘‘ کی ضمیر کو کتابی کی طرف لوٹایا جائے تو پھر بھی معنی آیت یہ ہے کہ جدید مشاہدات ومکاشفات کے پیدا ہونے پر ہر ایک کتابی اپنے مرنے سے قبل مسیح کے رفع الیٰ اﷲ بالجسم کو ضرور بالضرور مان لے گا اور منکر رفع ہونے کی بجائے قائل رفع ہو جائے گا اور اگر مفسرین کی آراء کے مطابق لفظ بہ کی ضمیر کو عیسیٰ کی طرف راجع کیا جاوے تو اوّلاً آیت کا الحاق بالحدیث لایعنی اور بے ربط قرار پاتا ہے اور ثانیاً راویٔ حدیث حضرت ابوہریرہؓ کی رائے وقیع سے انحراف لازم آتا ہے۔ جب کہ اس کی رائے یہ ہے کہ آیت ملحقہ سے رفع مسیح بالجسم اور حدیث مرویہ سے نزول مسیح بالجسم ثابت ہے اور یہی بات اس وقت بنتی ہے جب کہ بہ کی ضمیر کے بارے میں میری رائے سے اتفاق کیا جائے۔ بہرحال میری رائے درست ہے اور راوی حدیث کی رائے سے ہمنوائی رکھتی ہے۔ ان حالات میں بفضل خدا میری رائے بہتر اور بالاتر قرار پائی ہے اور میرا ایک علمی نشان بن جاتی ہے۔ اب میرے نزدیک حدیث کا لب لباب بطور ذیل ہے: ۱… آنے والا مسیح نازل فی الامت ہوگا اور مرزاقادیانی خارج من الامت ہے اور دونوں باتیں باہم متضاد ومتصادم ہیں۔ ۲… آنے والا بے پدر ہے اور مرزاقادیانی باپدر ہے۔ اب اگر یہ شخص آنے والا مسیح بنتا ہے تو پھر وہ بے پدر ہوکر خودرو پودا قرار پاتا ہے۔ ۳… آنے والے کو حاکمانہ اقتدار اور ثالثانہ اختیار حاصل ہوگا اور مرزاقادیانی غلام ومحکوم بن کر اپنے فیصلہ جات عیسائی عدالتوں سے کراتا رہا۔ ۴… آنے والا فوجی علم کو توڑ کر میدان جنگ میں قاتل دجال ہوگا اور مرزاقادیانی جہاد سیفی کا منکر رہا اور خنزیر کھانے والے انگریز کا غلام ومحکوم رہا۔ ۵… آنے والا خنزیر نما دجال کو تہ تیغ کر کے فاتح وکامران ہوگا اور مرزاقادیانی جہاد سیفی کا منکر رہا اور خنزیر کھانے والے انگریز کا غلام ومحکوم رہا۔ ۶… آنے والا عسکری ٹیکس کو ختم کر دے گا اور مرزاقادیانی نے بصورت چندہ اپنے مقلدین پر متعدد ٹیکس قائم کئے۔