احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
۶۸ سال (۱۹۰۸ء- ۱۸۴۰=۶۸) ہے اور یا ۶۹سال (۱۹۰۸- ۱۸۳۹= ۶۹) ہے۔ اب جاننا چاہئے کہ لفظ الدجال کے اعداد حروف پورے ۶۹ ہیں اور پھر ہر اسم صفت میں اس کی مصدر موجود ہوتی ہے۔ جیسے ’’العلام‘‘ میں ’’العلم‘‘ اور ’’الظلام‘‘ کے اندر ’’الظلم‘‘ موجود ہے اور اسی پر ’’الدجال‘‘ کے اندر بھی اس کی مصدر ’’الدجل‘‘ مستور ہوکر موجود ہے جس کے اعداد ۶۸ ہیں۔ بنابرآں تشریح بالاکا خلاصہ یہ ہے کہ حدیث زیر بحث کے اندر لفظ ’’الدجال‘‘ سے مراد خود مرزاقادیانی ہے۔ کیونکہ بصورت ظاہر اس کے اعداد حروف مرزاقادیانی کی ۶۹سال عمر اور بصورت باطن اس کی مصدر ’’الدجل‘‘ سے اس کی ۶۸سال عمر برآمد ہوتی ہے۔ نتیجہ یہ رہا کہ زیربحث حدیث میں مذکور لفظ ’’الدجال‘‘ مرزاقادیانی ہے اور لفظ ’’الطاعون‘‘ سے مراد وہ طاعون ہے جس کو مرزاقادیانی اپنا نشان قرار دیتا ہے اور بروئے حدیث مذکور یہی دونوں مرزا وطاعون مدینہ منورہ میں نہیں جاسکے اور مذکورہ بالا حدیث کی پیش گوئی صحیح ثابت ہوئی۔ حج کے متعلق جواب اوّلاً یہ ہے کہ انگریزی دور اقتدار میں بعہد مرزاقادیانی ہندوستان کے اندر کبھی بھی حج کی رکاوٹ نہیں ہوئی۔ لہٰذا بیان مرزا غلط اور غیر صحیح ہے۔ جواب ثانیاً یہ کہ حج کی رکاوٹ ایک برائی اور جرم عظیم ہے جو علامت دجال اور نشان بطال ہے اور مسیح موعود اس قسم کی رکاوٹوں کو اٹھا دے گا۔ جواب ثالثاً یہ کہ حج کی رکاوٹ خود مرزاقادیانی نے پیدا کی ہے۔ کیونکہ اس نے قادیان کو ارض حرم اور اس کے سالانہ جلسہ کو حج قادیان قرار دے کر کہا ہے زمین قادیان اب محترم ہے ہجوم خلق سے ارض حرم ہے (درثمین اردو ص۵۲) اور اس نے اپنے تابعین ومریدین کے اندر یہ تأثر پیدا کیا کہ قادیان کے سالانہ جلسہ میں حاضر ہونے والا حاجی ہے اور حج کے برکات وفضائل کو حاصل کرنے والا ہے۔ چنانچہ اس شخص نے اپنی تحریرات واشتہارات کی طاقت سے حج کو روکنے کی اسی طرح سے کوشش کی جیسے یمن کے ابرہہ نامی شخص نے اپنی فوجی طاقت کے بل بوتے پر حج بیت اﷲ کو روکنا چاہا اور مرزاقادیانی کی مانند ہیضہ سے ہلاک ہوا۔ چونکہ ان دونوں آدمیوں کا کردار حج کے روکنے میں برابر ہے۔ اس لئے