احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
مرزاقادیانی خلاف آیت اپنی تمام زندگی میں اپنے دعویٰ رسالت کے بعد محکوم برطانیہ اور غلام کفار رہا۔ بلکہ اپنی غلامی ومحکومی کو اپنی سعادت ورفعت سمجھتا رہا اور انگریزوں کے ماتحت رہ کر ان کی ایجنسی کا کاروبار سرانجام دیتا رہا اور پھر طرفہ تر یہ کہ وہ تادم زیست اپنے آپ کو اور اپنی پیدا کردہ جماعت کو انگریز کی رضاکار اور بے دام کام کرنے والی فوج قرار دیتا رہا۔ جیساکہ اعداداً یوں ہے: میرزاغلام احمد/۱۳۸۲ ’’غلیب الکفار ابدًا/۱۳۸۲‘‘ یعنی وہ دائمی مغلوب کفار ہے اور پھر قرآن عزیز نے خدا اور رسولان خدا کی غالبیت کو یکجا اور ملا کر بیان کرنے سے یہ اشارہ کیا ہے کہ جس مدعی رسالت نے دعویٰ رسالت کے بعد اپنی غالبیت اور اقتدار علی الکفار کو مہیا نہیں کیا اور نہ اس نے اس بارے میں سرتوڑ اور جاں گداز کوشش کی ہے وہ قطعاً رسول خدا نہیں ہے بلکہ کاذب ومفتری علی اﷲ ہے۔ کیونکہ خداکی معیت سے استفادہ کر کے اس نے اقتدار حاصل نہیں کیا اور غلامی پر راضی رہا اور یہی حال مرزاقادیانی کا ہے۔ ب… ’’وما ارسلنا من رسول الا لیطاع باذن اﷲ (نساء:۶۳)‘‘ {ہم نے ہر رسول کو باذن اﷲ مطاع ومقتدر بنانے کے لئے بھیجا ہے۔} یہ آیت بھی آیت سابق کی تائید وتوثیق کرتی ہے کہ خداتعالیٰ نے اپنے کسی رسول کو غلام ومحکوم رہنے کے لئے نہیں بھیجا۔ بلکہ اس کو اس لئے بھیجا ہے کہ وہ اپنے زور رسالت سے کفار ومنکرین خدا پر اقتدار اعلیٰ حاصل کر کے ان کو اپنا غلام ومحکوم رکھے۔ بنابرآں جو مدعی رسالت اپنے کو غلام ومحکوم رکھ کر کفار کے اقتدار کی حمایت کرتا ہے اور اس کے بقاء واستحکام کے لئے ساعی وکوشاں بنتا ہے وہ رسول خدا نہیں بلکہ دجال وبطال ہے۔ جیسا کہ وہ اعداداً غیر المطاع اور محکوم بنتا ہے۔ (مرزاغلام احمد/۱۳۷۲) ’’ہو غیر المطاع/۱۳۷۲‘‘ یعنی وہ غیر مطاع اور محکوم ہے۔ ج… ’’قل للذین کفروا ستغلبون وتحشرون الیٰ جہنم وبئس المہاد (آل عمران:۱۲)‘‘ {کفار کو کہہ دیجئے کہ تم مغلوب رہو گے اور دوزخ کی طرف دھکیلے جاؤ گے اور دوزخ ایک بری جگہ ہے۔} اس آیت میں بطور قبل از وقت پیش گوئی کے مرزاقادیانی کو کافر اور مغلوب کافر اور جہنمی بتایا گیا ہے۔ کیونکہ فقرہ ’’ستغلبون/۱۵۴۸‘‘ کے اعداد حروف پندرہ صد اڑتالیس (۱۵۴۸) ہیں۔ جیسا کہ مرزاغلام احمد قادیانی/۱۵۴۸ کے پندرہ صد اڑتالیس اعداد ہیں۔ چنانچہ قرآن مجید نے آج سے چودہ سو سال قبل اعدادی صورت میں خبر دے دی کہ مرزاغلام احمد قادیانی