احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
لئے بعض نیک دل مولوی بھی ان کے معتقد ہوگئے۔ پھر افضل الانبیاء ہونے کا بھی دعویٰ کیا اور خدائی اختیارات ملنے کے بھی مدعی ہوئے۔ (صحیفہ رحمانیہ نمبر۷ ملاحظہ ہو) اور کشفی طور سے خداہوگئے اور آسمان وزمین بنایا۔ مگر وہ ابھی تک اپنے اصلی مدّعا پر کامیاب نہ ہوئے تھے اور مصلحت اعلانیہ دعویٰ خدائی سے مانع تھی کہ یکبارگی اس جہان فانی سے رحلت کر گئے۔ مگر اپنے اصلی مقصد یعنی مذاہب کی بیخ کنی کے لئے تخم پاشی کرتے رہے اور بہت سادہ دل حضرات اس سے بے خبر رہے۔ جب ان کے بعض مقلدین نے ان کے اختلاف اقوال کی نسبت دریافت کیا تو جب کوئی بات نہ بنی تو کہہ دیا کہ جس طرح مجھ پر خدا کی طرف سے ظاہر کیاگیا۔ ویسا ہی میں نے کہا۔ اب یہاں تک نوبت پہنچی کہ انہوںنے خداتعالیٰ پر جھوٹ اور وعدہ خلافی کا الزام اور خدا کے رسولوں پر ناسمجھی اور غلط فہمی کی تہمت لگا کر اپنے آپ کو الزاموں سے بچایا اور شریعت الٰہی اور قرآن مجید کو غیر معتبر ٹھہرایا۔ کیونکہ جب خداتعالیٰ جھوٹ بولتا ہے تو اس کے کسی کلام پر اعتبار نہیں ہوسکتا۔ جب وہ وعدہ خلافی کرتا ہے تو قرآن مجید میں جس قدر وعدے مسلمانوں کے لئے ہیں اور منکروں کے لئے وعیدیں ہیں سب بے کار ہیں۔ کوئی لائق اعتبار نہیں۔ اسی طرح جب انبیاء کسی وقت وحی کو نہیں سمجھتے یا غلط سمجھتے ہیں اور وہی غلط مطلب مخلوق سے بیان کرتے ہیں تو تمام وحی قرآنی لائق اعتبار نہ رہی۔ کیونکہ ہر وحی پر غلطی کا احتمال ہے۔ یہ ہے مرزاقادیانی کا مدّعا اور راز دلی یعنی خدا اور رسول اور اس کا کوئی کلام لائق توجہ اور قابل اعتبار نہیں ہے۔ مگر مرزاقادیانی کے خیال میں ابھی تک مریدین کی وہ حالت نہ پہنچی تھی کہ ان کے اعلانیہ کہنے سے یہ لوگ حضرت سرور انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام سے انکار کر کے میرے پیرو ہو جائیں گے۔ اس لئے درپردہ ایسی باتیں کہیں تاکہ آئندہ کسی وقت اصلی منشاء کے اظہار کا موقع رہے اور جب وقت آجائے تو صاف طور سے کہہ دیں کہ فلاں فلاں بات اس لئے کہی تھی۔ مگر چونکہ تمہاری طرف سے پورا اطمینان نہ تھا۔ اس لئے صاف طور سے نہیں کہا۔ برادران اسلام! اس رسالے کو مکرر ملاحظہ کریں اور دیکھیں کہ مرزاقادیانی نے کیسے کیسے جھوٹ بولے ہیں اور فریب دئیے ہیں۔مگر الحمدﷲ! انہی کے بیان سے ان کے جھوٹے ہونے کی پندرہ دلیلیں بیان کی گئیں اور آخر میں ان کا درپردہ منکر اسلام اور دہریہ ہونا نہایت روشن کر کے دکھادیا گیا۔ اب تو مسلمانوں کو ضرور ہے کہ ان سے پرہیز کریں اور ان بندہ درہم ودینار کی باتوں کو نہ سنیں جو ایسے جھوٹے اور فریبی کو ظلی نبی یا خدا کا رسول کہتے ہیں اور دوسروں سے منوانا چاہتے ہیں۔ مرتبہ نبوت تو بہت بڑی چیز ہے میں نے تو ثابت کر دیاکہ ایسا شخص تو مسلمان بھی نہیں ہوسکتا وہ تو درحقیقت منکر خدا اور رسول ہے۔ ’’واﷲ الموفّق والمعین واخر دعوانا ان الحمد ﷲ رب العالمین‘‘ (خاکسار ابو احمد رحمانی)