احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
کی اولاد سے ایسا بدگمان نہیں ہوتا اور ان کی ہجو نہیں کرتا۔ اس کے جواب میں بعض مرزائی حضرات امام کی مدح میں ان کے اشعار پڑھ کر عوام کو فریب دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مرزاقادیانی پر یہ الزام غلط ہے کہ وہ امام صاحب کی مذمت کرتے ہیں۔ بلکہ ان کے یہ اشعار ہیں جن میں حضرت امام کی مدح ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ یہی تو تمہارے جھوٹے امام کی ابلہ فریبی ہے کہ ایک جگہ اپنا دلی خیال ظاہر کر کے دوسری جگہ اس پر روغن قاز ملتے ہیں اور مسلمانوں کو فریب دیتے ہیں۔ مگر احمق ونادان بھی اس چال کو سمجھ جائے گا کہ ایک جگہ نہایت برے طور سے مذمت کر کے اور اس مذمت کو الہامی بتا کر دوسری جگہ ان کی تعریف کرنا ناواقفوں کو فریب دینا ہے۔ کیونکہ مذمت کو تو انہوں نے الہامی بیان کیا ہے۔ اب ان اشعار کی نسبت یہ کہا جائے گا کہ الہامی نہیں ہیں۔ اس لئے الہام کے مقابلہ میں ان کا کچھ اعتبار نہیں ہوسکتا۔ غرضیکہ اس سے بھی ہر ایک فہمیدہ ان کا ایک فریب سمجھ سکتا ہے اور اس کی تائید میں مرزاقادیانی کے وہ نعتیہ اشعار وقصیدے ملاحظہ کیجئے جو براہین احمدیہ کی ابتداء میں لکھے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بڑے عاشق رسول ہیں اور دوسری جگہ اپنی فضیلت اس زور سے بیان کرتے ہیں کہ کوئی سچا مسلمان اسے سن نہیں سکتا۔ اس کا نمونہ ملاحظہ ہو۔ ۲… کیا جناب رسول اﷲa کو سید المرسلین اور خاتم النّبیین مان کرکوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ میرے نشانات ومعجزات جناب سید المرسلین علیہ الصلوٰۃ والسلام سے سو حصے زیادہ ہیں؟ ہرگز نہیں۔ یہ تو فضیلت کلی کا دعویٰ ہے۔ اس دعوے کا ثبوت ملاحظہ ہو۔ اپنے باب میں ایک فیصلہ شائع کیا ہے۔ اس دعوے کا ثبوت ملاحظہ ہو۔ اس کی تمہید میں لکھتے ہیں: ’’جو میرے لئے نشانات ظاہر ہوئے وہ تین لاکھ سے زیادہ ہیں۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ ص۷۰) ’’اور کوئی مہینہ نشانوں سے خالی نہیں گذرتا۔‘‘ (اخبار بدر مورخہ ۱۹؍جولائی ۱۹۰۲ء) تعجب ہے کہ ابھی تو یہ دعویٰ تھا کہ تین لاکھ سے زیادہ میرے نشانات ہوئے۔ جس کا حاصل یہ ہے کہ پیدائش کے روز سے مرنے کے دن تک بارہ تیرہ نشان روز صادر ہوتے تھے۔ نشانات اور عمر کے ایام حساب کر کے دیکھ لو۔ پھر اب ایک مہینہ میں چند نشانوں کا دعویٰ کرنا اپنے آپ کو مرتبہ سے گرادینا ہے۔ ان نشانوں میں نہایت عظیم الشان نشان یہ ہوں گے کہ مرزاقادیانی (۱)مرد سے عورت بنے۔ یعنی غلام احمد سے مریم ہوگئے۔ (۲)اور بغیر مرد کے صحبت کے حاملہ ہو گئے اور دس مہینے حاملہ رہے۔ (۳)پھر وضع حمل اس طرح ہوا کہ گھر کے کسی عورت ومرد نے