احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
M نحمدہ ﷲ العلی العظیم ونصلی علی رسولہ الکریم! مسلمانوں کو ہوشیار ہوکر متوجہ ہونا چاہئے کہ اس وقت کے فتنوں میں مرزاغلام احمد قادیانی کا بڑا فتنہ ہے۔ اس خاکسار نے باوجود ضعف وناتوانی کے متعدد رسالوں میں انکا جھوٹا ہونا نہایت روشن دلیلوں سے ثابت کر کے دکھایا ہے۔ مگر دیکھتا ہوں کہ زمانے کی تاریکی اور کفر والحاد کی ظلمت نے دلوں کو تاریک کر دیا ہے۔ دینی امورکی ضرورت انہیں نظر نہیں آتی۔ اکثر حضرات کو اس طرف توجہ ہی نہیں ہے۔ بہرحال اہل علم خداترس کا جو فرض ہے وہ حتی الوسع ادا کیاگیا اور کیا جاتا ہے۔ رسالہ ’’فیصلہ آسمانی‘‘ میں کامل طور سے دکھایا گیا کہ مرزاقادیانی کی پیشین گوئیاں جھوٹی ہوئیں اور ایسی یقینی جھوٹی ہوئیں کہ کوئی شک وشبہ اس میں نہیں رہا۔ خصوصاً منکوحہ آسمانی والی پیشین گوئی جسے مرزاقادیانی نے اپنی صداقت کا نہایت ہی عظیم الشان نشان قرار دیا تھا اور تقریباً بیس برس تک اس کے ظہور کے متمنی رہے مگر وہ پیشین گوئی پوری نہ ہوئی اور قرآن مجیدکی صریح آیتوں سے اور توریت مقدس کے صریح بیان سے مرزاقادیانی جھوٹے ثابت ہوئے۔ اس کا کامل ثبوت فیصلہ آسمانی کے سارے حصہ میں اور کچھ تیسرے حصہ میں کیاگیا ہے۔ دوسرے اور تیسرے حصہ میں ان کے رسائل اعجازیہ کا ذکر بھی آگیا تھا۔ ان کی حالت بھی دکھائی گئی اور ثابت کر دیا گیا کہ جس طرح منکوحہ آسمانی والا معجزہ جھوٹا ثابت ہوا۔ اسی طرح یہ بھی جھوٹا ہے۔ مگر چونکہ ان کی حالت ایک بڑے رسالے کے ضمن میں بیان ہوئی ہے۔ اس لئے یہ امید کم ہے کہ مسلمانوں کی پوری توجہ اس طرف ہو۔ اب میں برادران اسلام کی آسانی کے لئے اس مضمون کو علیحدہ کر کے طالبان حق کو دکھانا چاہتا ہوں۔ مرزاقادیانی نے دو رسالے لکھے ہیں ایک کا نام ’’اعجاز احمدی‘‘ اور دوسرے کا نام ’’اعجاز المسیح‘‘ ہے۔ اس سے مقصد یہ ہے کہ جس طرح جناب رسول اﷲa کا معجزہ قرآن مجید ہے کہ اس کے مثل کوئی نہیں لاسکتا۔ اسی طرح مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ میرا معجزہ یہ دو رسالے ہیں۔ ایک نظم اور ایک نثر۔ اس رسالہ میں ان کی واقعی حالت پیش کر کے مسلمانوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ جس طرح وہ ’’آسمانی نکاح‘‘ اس کے کاذب ہونے کا کامل نشان ہوا اسی طرح یہ دونوں رسالے متعدد طور سے ان کے کاذب ہونے کی دلیل ہیں اور انہیں کامل جھوٹا اور فریبی ثابت کرتے ہیں۔ براہ مہربانی تحقیق اور حق پسندی کی نظر سے ملاحظہ کریں۔