احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
وتعزیر جاری کئے۔ ان کی صداقت اور راست بازی اور صفائی معاملات کو دیکھ کر جوق کی جوق غیر قومیں دائرہ اسلام میں داخل ہوئیں۔ لوگوں کو راحت رسانی کے اسباب مہیا کئے وغیرہ وغیرہ۔ اب مرزاقادیانی سے کوئی پوچھے کہ آپ نے اس کے سوا کیا کیا کہ مسلمانوں میں تفرقہ ڈال کر ایک جماعت اپنی بنالی۔ افسوس تھوڑے تبدیلی کے بعد مولانا روم کا یہ شعر مرزاقادیانی کے حسب حال ہے ؎ گندہ کذب او جہاں راگندہ کرد کذب او دیبائے دین راژندہ کرد اب تیسرے جھوٹ کو ناظرین ملاحظہ فرمائیں: ’’تو ہی کسر صلیب کرے گا۔‘‘ افسوس اگر مرزاقادیانی کی ذات سے صرف یہی کام ہوتا تو یہ کہنے کو ہوتا کہ مرزاقادیانی بھی کسی کام کے آدمی تھے۔ شیخ جونپوری نے تو درمیان رکن ومقام کے حرم محترم میں چپکے سے دو آدمی کو ساتھ لے جا کر دعویٰ کیا اور دونوں نے تصدیق کی۔ کاش مرزاقادیانی بھی ایک لکڑی کی صلیب بنا کر اسی کو توڑ لیتے اور فرماتے کہ یہی کسر صلیب ہے تو خیر ٹوٹکا تو ہو جاتا۔ مگر شیخ جونپوری سے بھی پیچھے رہ گئے۔ کیا جماعت احمدیہ بتا سکتی ہے کہ کتنے عیسائی، یہود، آریہ، مرزا صاحب کے ہاتھ پر مسلمان ہوئے؟ اس سے تو علمائے اسلام اور بزرگان دین ہی اچھے ہیں کہ ان کے مبارک ہاتھوں پر سینکڑوں بلکہ ہزاروں غیرقوموں نے توبہ کی اور مسلمان ہوئے۔ کیا خاتم الخلفاء اور مکسر صلیب کا یہی کام تھا کہ تمام عمر اپنے فضول دعوؤں میں جھگڑتا رہے اور ہزاروں روپے مسلمانوں سے لے کر اپنے خیالات فاسدہ کی اشاعت کرتا رہے اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالے اور تمام مسلمانوں کی کافر وغیرہ ناشائستہ الفاظ سے توہین کرے۔ اب چوتھے جھوٹ کو دیکھئے: ’’اور مجھے بتلایا گیا تھا کہ تیری خبر قرآن اور حدیث میں موجود ہے۔‘‘ مرزاغلام احمد قادیانی کا ذکر تو قرآن اور حدیث میں کہیں بھی نہیں۔ ہاں! جب مرزاقادیانی کی یہ شان ہو ؎ گاہ موسیٰ گاہ عیسیٰ گاہ فخر انبیاء گاہ ابن اﷲ گاہے خود خدا خواہد شدن تو ان کا ذکر قرآن میں کیا تمام کتب آسمانی میں ہو سکتا ہے۔ ان سب سے بڑا اور تاریک جھوٹ مرزاقادیانی کا اس میں پانچواں ہے وہ یہ کہ جس طرح شیخ جونپوری اپنے لئے بعض آیات قرانی کو مخصوص کرتا ہے۔ اسی طرح مرزاقادیانی جو آیت قرآن مجید میں خاص آنحضرتa کے بارے میں ہے اس کو اپنے لئے مخصوص کرتا ہے۔