احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
یہاں میں پہلے حدیبیہ کے خواب کا اصل واقعہ لکھتا ہوں۔ اس کے بعد ناظرین کو مرزاقادیانی کے دجل اور جھوٹ کا پورا حال معلوم ہوگا۔ اصل واقعہ یوں ہے کہ سن چھ ہجری میں جناب رسول خداa مع جماعت کثیرہ صحابہ کرامؓ مدینہ طیبہ سے مکہ معظمہ عمرہ کے قصد سے تشریف لے چلے۔ راستہ میں حدیبیہ (ایک جگہ کا نام ہے) پہنچ کر آپa نے خواب دیکھا کہ ہم بے خوف وخطر مکہ معظمہ میں داخل ہوئے ہیں اور زیارت بیت اﷲ سے مشرف ہوئے۔ آپa نے اس خواب کو صحابہ کرامؓ سے بیان فرمایا۔ صحابہؓ نے آپa کے مختصر بیان سے یہ سمجھا کہ اسی سفر میں ہم لوگ مکہ میں داخل ہوکر زیارت بیت اﷲ سے مشرف ہوں گے۔ چونکہ صحابہؓ کی ایک بڑی جماعت ہتھیار بند تھی۔ مکہ کے لوگوں کو خوف ہوا اور حدیبیہ ہی میں ان لوگوں نے ان کو مکہ جانے سے روکا اور فریقین میں صلح ہوئی اور سال آئندہ آنحضرتa کا مع صحابہ کرامؓ مکہ میں داخل ہونا صلح کی ایک شرط قرار پائی۔ یہ صلح بظاہر دب کر معلوم ہوتی تھی اور چونکہ صحابہؓ عمرہ کے شوق میں چور تھے۔ اس کے سوا جماعت کثیرہ ہتھیار بند جوش شجاعت میں بھری ہوئی تھی۔ اس لئے ان کو یہ صلح ناگوار معلوم ہوتی تھی اور پاس ادب سے کچھ بول بھی نہیں سکتے تھے۔ مگر آنحضرت فداہ ابی وامی کی نتیجہ پر نظر تھی باوجود سخت شرائط کے بھی صلح منظور کر لی اور درحقیقت اس صلح سے بڑے بڑے فائدے مسلمانوں کے ہوئے۔ بلکہ اس کو فتح مکہ کا پیش خیمہ یا مقدمۃ الجیش کہنا چاہئے۔ چناچہ پیچھے چل کر تمام صحابہؓ نے اس صلح کے فوائد پر اتفاق کیا۔ چونکہ ان کے خیال کے بموجب اصحاب کے تمام امنگوں کا خاتمہ ہوتا تھا۔ اس لئے بھرّائے ہوئے تھے۔ جب آنحضرتa نے مدینہ کی واپسی کا ارادہ کیا تو حضرت عمرؓ پیش قدمی کر کے عرض کرنے لگے کہ یا رسول اﷲa! آپa نے تو فرمایا تھا کہ ہم مکہ میں داخل ہو کر زیارت بیت اﷲ سے مشرف ہوں گے اور طواف کریں گے۔ آپa نے جواباً ارشاد فرمایا کہ ہاں کہا تھا مگر کیا اسی سال جانے کو کہا تھا؟ حضرت عمرؓ نے عرض کیا کہ نہیں اس سال کی تعیین نہیں فرمائی تھی تو ارشاد ہوا کہ ہم نے جانے کو کہا تھا۔ سو جاؤ گے اور طواف کرو گے۔ چنانچہ دوسرے سال میں اس پیشین گوئی کا ظہور ہوا اور آنحضرتa کے ساتھ صحابہؓ مکہ میں داخل ہوئے اور سن آٹھ ہجری میں فتح مکہ ہوا اور شجاعان اسلام یعنی صحابہ کرامؓ آنحضرتa کے ساتھ ہتھیار بند مکہ میں داخل ہوئے۔ اس واقعہ سے امور ذیل معلوم ہوئے۔ ۱… آپa نے عمرہ کے قصد سے سفر کیا تھا اور حدیبیہ پہنچ کر خواب دیکھا تھا۔ ۲… آپa نے یہ ہرگز نہیں فرمایا تھا کہ یہ پیشین گوئی اسی سال پوری ہوگی۔