احتساب قادیانیت جلد نمبر 59 |
|
حضرات ناظرین! دیکھیں کہ اس حدیث میں نزول ابن مریم علیہ السلام کا ذکر ہے اور ان کے تشریف لانے سے دنیا میں جو عدل وانصاف ہوگا اور بلائیں دور ہوں گی۔ سہولت سفر ہوگی اور جو برکات نازل ہوں گی ان کا بیان ہے۔ نہ اس میں مرزاغلام احمد قادیانی کا کوئی ذکر ہے نہ مکہ اور مدینہ کے درمیان سہولت سفر کی کوئی تخصیص ہے۔ معزز ناظرین سے میں پوچھتا ہوں کہ کیامرزاقادیانی ابن مریم تھے؟ ہرگز نہیں۔ کیا مرزاقادیانی نے صلیب کو توڑا اور توحید کا غلبہ عیسائیت پر ہوا۔ کیا آج دنیا میں مسلمانوں بلکہ مرزائیوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہے؟ نہیں ہرگز نہیں۔ کیا مرزاقادیانی نے کافروں سے جزیہ یعنی ٹیکس حفاظت موقوف کر دیا اور اٹھادیا کیونکہ مسیح موعود کی ایک علامت یہ بھی ہے۔ کیونکہ وہ کافروں کو قتل کریں گے یا مسلمان بنائیں گے اور جزیہ لے کر اپنے ملک میں کافروں کو نہیں رہنے دیں گے۔ تمام مسلمان ہی مسلمان نظر آئیں گے۔ مگر مرزاقادیانی کی وجہ سے یہ سب کچھ نہیں ہوا۔ بلکہ اس کا الٹا ہوا۔ عیسائیوں نے مسلمانوں پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔ کیا اب اونٹنیوں پر سفر نہیں کیا جاتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ کیا عداوۃ، بغض، کینہ لوگوں سے دور ہوگیا؟ نہیں۔ بلکہ اس کا الٹا ہوگیا۔ مرزاقادیانی کے تشریف لانے سے خود مسلمانوں میں تفرقہ ہوا اور ایک نیا فرقہ مرزاقادیانی نے بنادیا جو تمام مسلمانوں کو کافر کہتا ہے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کو ناجائز بتاتا ہے۔ اور کیا مرزاقادیانی کے آنے سے لوگ ایسے امیر ہو گئے کہ ان کو روپیہ پیسہ کی حاجت نہ رہی اور کیا ان کو روپے دئیے جاتے ہیں اور وہ نہیں لیتے؟ ہرگز نہیں۔ مرزاقادیانی کے تشریف لانے سے یہ سب تو کچھ نہ ہوا۔ البتہ قحط سالی ہوئی۔ طاعون وپلیگ ہوا۔ لوگ قحط سالی کی وجہ سے مفلس ہوئے، تباہ ہوئے۔ افسوس قادیان جسے دارالامان کہا جاتا تھا اور وہ اس کے رسول کا تخت گاہ ہے۔ اس میں بھی پلیگ ہوا اور حضرات مرزائی بھی مرے۔ جس کی وجہ سے مرزاقادیانی نے اپنا جلسہ بھی ایک سال بند کیا۔ ہاں مرزاقادیانی کی وجہ سے یہ ہوا کہ تمام لوگوں پر مختلف بلائیں آسمانی اور دنیاوی آفتیں نازل ہوئیں۔ یہ ہے اس کلام میں مرزاقادیانی کا دوسرا جھوٹ۔ اب تیسرے جھوٹ کو ملاحظہ فرمائیے: ’’یہاں تک کہ عرب وعجم کے ایڈیٹران اخبار اور جرائد والے بھی اپنے پرچوں میں بول اٹھے کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان جو ریل تیار ہورہی ہے یہی اس پیشین گوئی کا ظہور ہے جو قرآن وحدیث میں ہے۔‘‘ مرزاقادیانی کو بتانا تھا کہ عرب اور عجم کے کن ایڈیٹروں