ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
(111) ایک بدعتی مولوی صاح کا حکیم الامت کی حقانیت سے متعلق اعتراف ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک بار جون پور میں وعظ ہوا جس میں بعض اختلافی مسائل پر بھی بیان تھا جو بعض علماء حاضرین کو ناگوار ہوا اور تہذیب کے ساتھ مخالفت کا بھی اظہار کیا ۔ میں ادب کے ساتھ جواب دے رہا تھا کہ اسی دوران میں وہاں ہی کے ایک اور مولوی صاحب جو فاضل اور مصنف تھے اور بڑے پیمانے میں ان کا طبعی میلان بدعت کی طرف بھی تھا وہ معترض صاحب کے مقابلہ میں آ کھڑے ہوئے اور بھرے مجمع میں یہ کہا کہ صاحبو میں مولودیا ہوں قیامیا ہوں لیکن حق وہی ہے جو انہوں نے بیان کیا اور میرے ہی متعلق ان مولوی صاحب نے اپنے ایک رسالہ میں متکلم ۔ مناظرہ صوفی محدث فقیہ اوصاف لکھے حالانکہ یہاں کچھ بھی نہیں۔ محض اپنے بزرگوں کی جوتیوں کا طفیل ہے ۔ (112) مخالفین کو دیوبندیوں کی قوت کا علم ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب بصیرت و تجربہ کہا کرتے تھے کہ ان دیوبندیوں وہابیوں کو اپنی قوت معلوم نہیں یہ اپنے کو ہیچ درہیچ ناکارہ سمجھتے ہیں ۔ مخالفین کو ان کی قوت معلوم ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مخالفین ان پر حسد کرتے ہیں ۔ یہ ایسی بات ہے جیسے کہ مشہور ہے کہ بھیڑئے کو اپنی قوت معلوم نہیں ۔ (113) مصلح کو مشورہ دینے کی مثال فرمایا کئی روز ہوئے ایک شخص کا خط آیا تھا لکھا تھا کہ میرے دل میں اللہ تعالی ہیں یہ میرا عقیدہ ہے ۔ میں نے جواب میں لکھا تھا کہ اس کی دلیل کیا ہے ۔ آج خط آیا ہے پہلا خط بھی ساتھ ہے آج کے خط میں لکھا ہے کہ میں نے ایک اور صاحب سے خط لکھوایا تھا اور ان سے اس عنوان سے کہا تھا کہ میرے دل میں اللہ تعالی کا خیال ہے انہوں نے کہا کہ یہ عنوان صحیح نہیں بلکہ اس طرح تعبیر کیا کرتے ہیں جس طرح لکھا گیا وہ لکھے پڑھے شخص ہیں اس لئے میں خاموش ہو گیا ورنہ نہ میرا یہ عقیدہ ہے اور نہ میرے پاس اس کی کوئی دلیل ہے ۔ اب آئندہ ایسے شخص سے خط لکھوایا کروں گا جو وہاں کا صحبت یافتہ ہو تاکہ گڑ بڑ نہ کرے ۔ اس پر حضرت