ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
(260) حضرت گنگوہی کی اپنے پیرو مرشد سے عقیدت اپنے شیخ کے ساتھ شدت تعلق کے ذکر میں فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ اگر ایک مجلس میں حضرت جنید بھی ہوں اور حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ بھی ہوں تو ہم حضرت جنید کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں ۔ (261) دوزح کی دو حیثیتیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حق تعالی اہل ایمان کے ساتھ ایسے رحیم اور کریم ہیں کہ اگر کوئی مومن دوزح مسلمانوں کےلئے اور طرح کی ہو گی کفار کےلئے اور طرح کی ہو گی یعنی کفار کےلئے تو جیل خانہ ہے اور مسلمانوں کےلئے حمام ہے اور بعض مومنین کا نور ایمان تو اتنا قوی ہو گا کہ پل صراط پر ان کے گزرنے کے وقت آگ کہے گی کہ جز یا مومن فان نورک اطفا ناری یعنی اے مومن جلدی گزر جا تیرے نور ایمان کی وجہ سے میں ٹھنڈی ہوئی جاتی ہوں اگر تو ذرا ٹھہر گیا تو میں ٹھنڈی ہو جاونگی اور ضعیف الایمان جو دوزخ میں جائیں گے بھی ان کا جانا تزکیہ و تطہیر کے لئے ہو گا چنانچہ کفار کے وعید میں ارشاد ہے حق تعالی فرماتے ہیں نوکیھم اور وعید میں مفہوم مخالف معتبر ہوتا ہے پس ثابت ہو گیا کہ مومن کےلئے دوزخ موجب تزکیہ ہو گا حاصل یہ کہ کفار دوزخ میں تعذیب کےلئے بھیجے جائیں گے اور مسلمان تہذیب کےلئے یعنی دوزخ میں مومن پاک صاف کرنے کےلئے جائے گا جو اس کے لئے مثل حمام کے ہو گا ۔ جب یہ ہے تو تم کیوں میلے کچیلے ہو کر جاتے ہو صاف ہو کر جاؤ پھر حمام کی صورت بھی نہ دیکھنے میں آئے گی ۔ نیز ایک تفاوت دوزخ میں مومن اور کافر کا کشفی ہے یہ کشف شیخ اکبر کا ہے کہ مومن دوزخ میں سوئیں گے بھی اور خواب میں دیکھیں گے کہ جنت ہے حور ہیں قصور ہیں اور یہ سونا ایسا ہو گا کہ جیسے کلورا فارم سنگھا کر آپریشن کیا جاتا ہے اس لئے دوزخ میں مومن کو موت کی سی حالت دے دی جائے گی ۔ البتہ جنت میں نیند نہ ہو گی کیونکہ یہ نیند مشابہ موت کے ہے اور جنت میں موت نہیں بہر حال دوزخ مومن کےلئے مطہر ہے گو بعض اوقات تطہیر مولم بھی ہوتی ہے ۔ دیکھئے بعض میل تو ایسا ہوتا ہے کہ ٹھنڈے پانی سے دور ہو جاتا ہے اور بعض گرم پانی سے اور بعض بدوں صابن لگائے دور نہیں ہوتا اور