ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ہے اور یہی کام ہے اس کے علاوہ نہ کوئی غرض ہے اور نہ کوئی اور کام ہے ۔ (165 )مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے کہ لوگوں کو معتقد بنانے کی تدبیر یا ترغیب دی جائے یہ طریقہ نہایت ہی ناپسندیدہ ہے اپنے دوستوں کو میری تاکید ہے کہ وہ کبھی ایسا نہ کریں ہاں ایک اور صورت ہے جس میں ایک مسلمان کی امداد ہے اور ثواب بھی ہے کہ طالب کو چند جگہوں کے نام بتلا دے اور یہ مشورہ دیا جاوے کہ اپنے حالات سب جگہ لکھو جہاں کے جوابات سے سکون اور تسلی ہو وہاں تعلق پیدا کر لو ۔ باقی یہ ایجنٹوں کی سی صورت اختیار کرنا نہایت برا طرز ہے اس سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ پھنسانے کےلئے لوگ چھوڑ رکھے ہیں بڑی غیرت معلوم ہوتی ہے ۔ (166) دین کو دنیا کا تابع بنانا سراسر گمراہی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل بعض لوگوں کی یہ حالت ہے کہ وہ دنیا کو دین پر مقدم کر کے دنیا حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ طریقہ سراسر گمراہی ہے کہ دنیا کو مقدم رکھ کر دین کو اس کا تابع بنائیں اگر دین کو مقدم رکھیں اور پھر حصول دنیا کی فکر کریں بشرط یہ کہ حدود شرعیہ سے تجاوز نہ ہو تو پھر کامیابی بھی بہت قریب ہے ۔ (167) اصل چیز محبت اور اتباع ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اصل چیز محبت اور اتباع ہے پھر اس میں بھی اساس محبت ہے اتباع عادۃ اس پر مرتب ہو جاتا ہے اس لئے کہ محب محبوب کے خلاف نہیں کر سکتا باقی بیعت وہ محض ایک برکت کی چیز ہے اس پر نہ تعلیم موقوف ہے اور نہ نفع ۔ مگر آج کل کے پیروں نے اس بیعت سے لوگوں کو پھنسانے کا اچھا خاصہ آلہ بنا رکھا ہے ۔ لوگوں کے عقائد بیعت کے متعلق درجہ منکر تک پہنچ گئے ہیں کہ اس کو فرض واجب سمجھتے ہیں علماء اہل حق کو اسی طرف متوجہ ہو کر اصلاح کرنے کی ضرورت ہے جیسے اور بدعتوں کی اصلاح کرتے ہیں یہ بھی تو بدعت ہے اور قابل اصلاح آخر فرق دونوں میں کیا ہے ۔