ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
صاحب کا جو جواب آیا اس کا خلاصہ حسب ذیل ہے ۔ میں نے تو معافی ہی چاہی تھی مگر اس کو استفسار سمجھا گیا ۔ اس پر حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ اس سے معلوم ہوا کہ میں بے سمجھ ہوں تو تم بے سمجھ سے تعلق مت رکھو چھوڑ دو اس پر حسب ذیل مضمون جواب میں آیا کہ میں اپنی غلطی کو محسوس کر چکا سمجھ چکا ۔ میں ہی بے سمجھ ہوں ۔ اور یہ سب اس انگریزی تعلیم کم بخت کی نحوست ہے آئندہ کبھی ایسے محاورات استعمال نہ کروں گا للہ حضرت والا معاف فرمائیں ۔ اس پر حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ تم سمجھ گئے اور اپنی غلطی کا اعتراف کیا جس سے بے حد مسرت ہوئی اور تمام پچھلی کلفتیں دھل گئیں اللہ تعالی فہم سلیم عطاء فرمائے ۔ اس پر اہل مجلس کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا کہ مجھ کو دہمی او شکی کہا جاتا ہے اگر ایسا نہ کروں تو اصلاح کیسے ہو ان کے دماغوں سے خناس کیسے نکلے ۔ یہ بد دماغ اپنے سامنے سب کو بے وقوف سمجھتے ہیں ۔ دیکھو کیسا دماغ درست ہوا ایک شخص کو جہل سے نجات ہوئی کیا یہ بد خلقی ہے ۔ سخت گیری ہے یا خوش خلقی اور نرم گیری ہے خود ہی فیصلہ کر لیجئے (46) اصول کوئی بے کار چیز نہیں ایک نووارد صاحب حاضر ہوئے بعد سلام مسنون اور مصافحہ کے حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ کہاں سے آنا ہوا ۔ کے روز قیام رہے گا ۔ غرض آنے کی کیا ہے ۔ کام کیا کرتے ہو ۔ عرض کیا کہ فلاں مقام سے آیا ہوں ۔ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ اتنا لمبا چوڑا تو سفر جس میں وقت اور روپیہ کافی صرف ہوا ۔ اور اس کی غرض محض بیعت ۔ اور تین دن کا قیام ۔ ایسی باتوں سے مجھ کو تنگی ہوتی ہے افسوس اور قلق ہوتا ہے ۔ آپ کو ایسی تنگی مجھ مجھ کو نہ ڈالنا چاہیے تھا پہلے آپ کو خط لکھنا تھا اس سے میرا معمول دریافت کر لیتے کتنی بڑی غلطی کی بات ہے تعلیم یافتہ ہو کر اس قدر فحش غلطی یہ آپ کو کیسے اطمینان ہو گیا کہ جاؤں گا اور بیعت ہو جاؤں گا ۔ ہر جگہ کے اصول اور قواعد جدا ہوتے ہیں اور اگر یہ اطمینان ہو گیا تھا تو یہ اطمینان اصول کے موافق ہے یا نہیں ۔ آخر اصول کوئی بے کار چیز تو نہیں تو نہیں ۔ دیکھئے نماز دین کا کتنا بڑا شعار ہے لیکن اصول اور قواعد سے وہ بھی خالی نہیں ۔ دور کیوں جائے اصول کے خلاف کرنے پر ابھی دیکھ لیجئے کہ کس قدر الجھن اور پریشانی کا سامنا ہو رہا ہے ۔ مجھ کو بھی آپ کو بھی یہیں سے اصول کی