ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
نا خوش تو خوش بود بر جان من دل فدائے یار دل رنجان من اور کہتے ہیں ۔ نشود نصیب دشمن کہ شود ہلاک تیغت سر دوستان سلامت کہ تو خنجر آزمائی (72) قبر پر اجرت لیکر قرآن پاک پڑھنے کا حکم ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت قبر پر قرآن شریف پڑھ آیا کروں ۔ فرمایا اجرت پر جائز نہیں ویسے کوئی حرج نہیں اور اجرت پر تو خود اسے ہی ثواب نہ ملے گا تو بخشے گا کیا عرض کیا کہ بعضے لوگ بڑے پیر صاحب کی نذر و نیاز کرتے ہیں منتیں مانتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ۔ فرمایا کہ علاوہ فساد عقیدہ کے نیت پر نظر کر کے دیکھ لیا جاوے کہ ہم جیسوں پر اس سے گرانی ہوتی ہے کہ ہم کو کوئی ہدیہ دے کر کسی کام کی فرمائش کرے تو بڑے پیر صاحب کو دینوی غرض سے ثواب بخشنے میں تو وہ اس کو منہ بھی نہ لگائیں گے اپنی ضروری حاجتیں تو خدا سے طلب کرو ایصال ثواب کو اس کا آلہ کیوں بناؤ ۔ باقی ثواب بخشنا سو خلوص نیت سے اللہ کے واسطے صرف کر کے حضرت بڑے پیر صاحب کو ثواب پہنچاؤ منع کون کرتا ہے ۔ یہ ممانعت تو خرافات بدعات شرکیات وغیرہ کی وجہ سے کی جاتی ہے نہ یہ کہ ثواب پہنچانے کو منع کیا جاتا ہے ۔ (73) حق تعالی شانہ کی بے انتہا رحمت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعضے مہربانوں کی طرف جو برا بھلا کہنے اور سب و شتم و لعن و طعن کی بوچھاڑ نظر آتی ہے یہ سب حقائق کے اظہار پر عنایتیں ہو رہی ہیں جس سے یہ حالت ہو رہی ہے کہ ۔ خشمہاؤ چشمہاؤ رشکہا برسرت ریزد چو آب از مشکہا ایسے حضرات کا شب و روز مشغلہ ہے کہ مجھ پر اور میری تصانیف پر اعتراضات کئے جا رہے ہیں اور یہ لوگ تو اس کو دشمنی پر محمول کرتے ہیں اور میں خدا کی ایک بڑی زبردست رحمت اور نعمت پر محمول کرتا ہوں اگر میں ہزاروں روپیہ بھی صرف کرتا اور اپنی تصنیفات پر نظر اصلاحی کرتا تب بھی اس قدر کامیابی ہونا مشکل تھا جس قدر اب مخالفین کی بدولت کام ہو رہا