ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ہوں مگر عامل نہیں ہوں ۔ ہاں بزرگوں سے سنا ہے کہ صبح کی نماز کے بعد اکتالیس بار الحمد شریف پڑھ کر پانی پر دم کر کے مریض کو پلا دیا جائے تو امید نفع کی ہے ۔ (185) کام کے وقت باتوں کی ممانعت ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت میں ایک جگہ مدرس ہوں ۔ بعض لوگ اوقات تعلیم کے وقت پاس آ کر بیٹھ جاتے ہیں ان سے باتیں کرنے میں جو طلبہ کا حرج ہوتا ہے کیا یہ خیانت ہو گی ۔ فرمایا کہ بے شک خیانت ہے ۔ ان لوگوں کو منع کر دینا چاہیے کہ یہ کام کا وقت ہے ۔ عرض کیا جو اس وقت تک جو ہو چکا یا آیندہ اتفاقا ایسا پھر ہو جاوے تو کیا اس کا کوئی بدل ہو سکتا ہے ۔ فرمایا سوائے توبہ کے اور کوئی بدل نہیں ۔ عرض کیا کہ خارج اوقات میں کام کر دیا جائے ۔ فرمایا کہ یہ بھی اس کا بدل نہیں ۔ فرضوں کے قائم مقام نفلیں تھوڑا ہی ہو سکتی ہیں ۔ کام کے وقت کام کرنا چاہئے اور لوگوں کو منع کر دینا چاہیے ۔ (186) عورتوں کی عقیدت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عورتوں میں بمقابلہ مردوں کے عقیدت زیادہ ہوتی ہے اور وجہ اس کی یہ معلوم ہوتی ہے کہ ایک تو ان کا دل نرم ہوتا ہے ۔ دوسرے صاحب رائے نہیں ہوتیں ۔ 6جمادی الثانی 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنہ (187) اللہ تعالی سے نیک گمان کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ طریق کی حقیقت نہ معلوم ہونے کی وجہ سے لوگوں کو غلطیوں میں ابتلا ہے کل ایک صاحب نے مجھ سے سوال کیا تھا بے چارے مریض ہیں ۔ میں نے بحمد اللہ تسلی کر دی بہت خوش ہوئے ۔ حاصل میرے جواب کا یہ تھا کہ اگر حالت مرض میں قلب کے اس طرف مشغول ہونے کی وجہ سے استحضار معتاد میں کمی وہ جائے تو اس وقت جس قدر استخصار ہے وہی کامل ہے ۔ اس کو یوں سمجھ لیا جائے کہ جیسے مریض کی وجہ سے کوئی شخص کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتا ہے بیٹھ کر پڑھتا ہے تو اس کی وہی نماز جو بیٹھ کر پڑھی ہے