ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
بیعت کےلئے مناسبت شرط ہے ۔ آج خط آیا ہے لکھا ہے کہ مناسبت سے کیا مراد ہے اب جو لوگ مجھ کو وہمی کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہر بات میں کھود کرید کرتا ہے وہ مشورہ دیں کہ اگر کھود کرید نہ کروں تو اس شخص کو تو یہ بھی پتہ نہیں کہ مناسبت کسے کہتے ہیں ۔ ایسے شخص کو کیا تعلیم کروں ۔ (16) طریقت کی قلوب میں وقعت پیدا کرنے کی ضرورت فرمایا کہ فلاں خان صاحب کے ایک مرید کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں پچتیس برس سے فلاں خان صاحب سے مرید ہوں اور پینسٹھ 65 برس کی میری عمر ہے مگر اب اس باطل عقیدہ سے توبہ کرتا ہوں اور آپ کی دست مبارک پر بیعت کی درخواست کرتا ہوں ۔ میں نے جواب میں لکھ دیا کہ تعجیل مناسب نہیں ۔ اور جگہ تو نہ معلوم اس شخص کا خیر مقدم منایا جاتا اور ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا مگر شیوخ کو اتنی غیرت تو ہونا چاہئے جس سے طالب کو یہ شبہ ن ہو کہ یہ منتظر ہی بیٹھے تھے اگر کوئی پختگی کے ساتھ آئے سر آنکھوں پر جو خدمت دین کی ہو سکے گی کریں گے مگر یہ کیا واہیات ہے کہ تاک لگائے بیٹھے رہیں ۔ آخر غیرت بھی کوئی چیز ہے ایک مثال ہے تو فحش مگر ہے بالکل چشپاں ایک تو رنڈی ہے وہ تو ہر وقت پھانسنے کی فکر میں لگی رہتی ہے ۔ ہر قسم کے بناؤ سنگار کرے گی دل لبھانے کے پہلو اختیار کرے گی اور ایک گہر ستن ہے کہ خود دماغ میں بھری بیٹھی رہتی ہے اگر مرد اس کی شان کے خلاف کچھ کہتا ہے تو کہتی ہے کہ میں بھی تم سے کم نہیں ہوں۔ برادری کی ہوں ۔ کہیں سے یوں ہی نہیں آ گئی ہوں ۔ تو یہ مشائخ کا رنڈیوں کی طرح پھانسنا اور چاپلوسی اور خوشامدوں میں لگا رہنا مجھ کو تو اس سے غیرت آتی ہے ۔ 27 جمادی الاولی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ (17) آداب مجلس ایک نووارد شخص حاضر ہوئے اور کشادہ جگہ کے ہوتے ہوئے بھی دوسرے صاحب سے اس طرح مل کربیٹھے جیسے کوئی تنگ جگہ ہونے کی وجہ سے دب کر اور مل کر بیٹھا کرتا ہے ۔ اس پر حضرت والا نے مواخذہ فرمایا کہ اتنی بڑی جگہ پڑی ہوئی چھوڑ کر ایک مسلمان کی چھاتی پر چڑھ کر بیٹھے جس سے ایک مسلمان کو تکلیف پہنچی کیا اس میں کوئی مصلحت ہے ۔ عرض کیا کہ بیٹھا