ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ہیں ان کی معمولی باتوں میں نور ہوتا تھا ایک مرتبہ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کا وعظ جامع مسجد دیوبند میں ہوا ۔ ایک مضمون کے سلسلہ میں حضرت نے ایک مرتبہ کہا اللہ تمام مجمع ایک دم نیم بسمل کی طرح لوٹنے لگا ۔ قاضی محمد اسمعیل صاحب منگوری بھی موجود تھے جوش میں آ کر کہتے ہیں کہ ہاں مولوی جی کبھی کبھی یوں کر دیا کرو یہی میری خواہش ہے اشارہ تھا ایک قصہ کی طرف قاضی صاحب نے حضرت مولانا کو ایک بار مشورہ دیا تھا کہ توجہ بھی دیا کیجئے حضرت نے فرمایا کیا جانوں ۔ ججیب و غریب زمانہ تھا جب یہ سب حضرات جمع تھے ۔ (397) بزرگان سلف کی یاد میں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اپنے بزرگوں کی آنکھیں ڈھونڈتی ہیں 1295 ء کے اخیر سے اور 1297 ء تک بہت بزرگ اٹھ گئے مولانا احمد علی صاحب ۔ مولوی غوث علی صاحب ۔ مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔ مولانا عبدالحی صاحب اور اب تو بالکل ہی میدان صاف ہے ۔ (398) برکت کیلئے یا فتاح کا ورد ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پہلے لوگ اکثر برکت کےلئے خاص خاص مخمل ہو پر الفتاح لکھتے تھے اور معنی کے اعتبار سے مناسبت بھی تھی اکثر تعمیرات کے دو دروازوں پر لکھا دیکھا گیا ہے استاد بچوں کی تختی شروع کراتے وقت پہلے یا فتاح پڑھاتے تھے اب تو بہت کم دیکھا جاتا ہے میری ایک چھوٹی علاتی بہن تھی جو انتقال کر گئی ہے بہت ہی بچپن میں یہ پڑھتی پھرا کرتی تھی معلوم نہیں کس نےسکھلا دیا تھا یا فتاح بندی کا دل کھول دے ۔ شیطان کی منڈی گردن توڑ دے ۔ 18 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ (399) درخواست بیعت پر ادائیگی حقوق العباد کی تاکید فرمایا کہ فلاں مولوی صاحب بیعت ہونا چاہتے ہیں ان کا خط آیا تھا اس میں درخواست بیعت کی کی تھی میں نے لکھا کہ حقوق العباد تمہارے ذمہ کس قدر ہیں آج اس کا جواب آیا ہے فہرست لکھی ہے ۔ اس پر فرمایا کہ دوسری جگہ وظیفہ بتلا کر قطب غوث بنا کر الگ کرتے ۔ یہاں بال کی کھال نکالی جا رہی ہے عام طور سے لوگوں کو ان چیزوں کی فکر نہیں الا ماشاء اللہ