ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
لگے کہ طبیب پہلوان بھی ہے یا نہیں اگر نہیں تو بد اعتقاد ہو جائے ۔ بھائی تم کو اس سے کیا بحث کہ وہ تندرست ہے یا بیمار وہ پہلوان ہے یا کمزور تم کو یہ دیکھنا چاہیے کہ جو مرض تمہارے اندر ہے وہ اس کا بھی علاج کر سکتا ہے یا نہیں اگر کر سکتا ہے تو علاج کراؤ ورنہ چلتے بنو جو تمہارا علاج کر سکے وہاں جاؤ ۔ بلانے کون گیا تھا ۔ (478) شیخ اور ولی کا فرق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعضے لوگوں کو بھی شیخ اور ولی کا فرق معلوم نہیں ولی کہتے ہیں مقبول کو اگرچہ لٹھ اور جاہل ہو اور شیخ کہتے ہیں فن دان کو اگرچہ وہ فاسق فاجر ہو ۔ ہاں اتنا فرق ضرور ہو گا کہ اگر شیخ متقی ہو گا تو اس کی تعلیم میں برکت ہو گی ۔ اگر متقی نہ ہو گا برکت نہ ہو گی لیکن چونکہ اکثر لوگوں کو اس کے معنی معلوم نہیں اس لئے شیخ کا ولی ہونا لوازم سے سمجھتے ہیں سو یہ غلطی ہے ۔ (479) گول بات سننے سے نفرت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجھ کو ایسی عبارت سے نفرت ہے جس میں اشارات ہوں بات صاف ہونا چاہیے زبانی ہو یا کتابی الحمد للہ میری تصنیف میں عبارت نہایت واضح و کافی ہوتی ہے گو بعض مقامات پر علمی مضمون ہونے کی وجہ سے دقیق ہوتی ہے باقی تصنیف و علوم کے علاوہ تقریر تحریر دقیق بھی نہیں ہوتی سمجھنے والوں کو ذرہ برابر گنجلک نہیں ہوتی ۔ میں اشارات مبہمہ سے کبھی کام نہیں لیتا اور اسی کا دوسرے سے بھی متوقع رہتا ہوں ۔ (480) مناسبت کے بعد بیعت ہونا بہتر ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ دو سال سے خط و کتابت کر رہا ہوں جس میں تعلیم اور بیعت کی درخواست ہوتی ہے مگر حضور فرماتے ہیں کہ بیعت اور تعلیم دونوں الگ جگہ جمع نہیں ہو سکتیں ( بہت سے مصالح سے یہی معمول ہے ) اس پر فرمایا کہ انہوں نے جو بیچ میں بیعت کی لم لگا رکھی ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک اصل مقصود میں کامیاب نہیں ہوئے بیعت کو بڑا ہی اہم سمجھتے ہیں ۔ میں لوگوں کو اسی جہل سے نکالنا چاہتا ہوں ۔ میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ بیعت کےلئے مناسبت کا انتظار ہوتا ہے اور مناسبت کے پیدا ہونے کی کوئی حد