ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
5جمادی الثانی 1351ھ مجلس بعد نماز جمعہ (168) پتہ نہ لکھنے والے کے لفافے کی امانت فرمایا کہ ایک صاحب کا لفافہ آیا ہے جس میں نہ واپس ہونے والے لفافہ پر پتہ لکھا ہے ۔ اور نہ اندر کے خط پر کہیں پتہ لکھا ہے اب بتلائیے کہ یہ خط جائے گا کیسے ۔ اس پر فرمایا کہ لوگوں میں بیداری نہیں غفلت ہے ایسی کھلی بات اور اس میں یہ غلطی جس سے دوسرے کو ایذا پہنچے ۔ اب اس لفافہ کی حفاظت کرنا امانت میں رکھنا کس قدر گرانی کا کام ہے ۔ ان کو تو ذرا سی غفلت ہوئی یا بھول ہوئی اور دوسرے کو تکلیف پہنچی ۔ یہی باتیں ہیں جن پر روک ٹوٹ کرتا ہوں جس کا حاصل یہ ہوتا ہے کہ بیداری پیدا ہو غفلت دور ہو اس پر بعضے خفا ہو کر چل دیتے ہیں باہر جا کر بدنام کرتے ہیں اپنی حرکات کو نہیں دیکھتے ۔ (169) طلب شرط ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب رحمت حق متوجہ ہوتی ہے تو ساری عمر کے میل کچیل دھل جاتے ہیں مگر خود رحمت کے متوجہ ہونے کےلئے طلب شرط ہے اور یہ انسان کا اختیاری فعل ہے یہ اپنے اختیاری کام کو کرے پھر آگے سب کچھ وہی کر لیتے ہیں ۔ ایک صاحب خط آیا تھا لکھا تھا کہ میں پچیس سال سے فلاں خان صاحب کا مرید ہوں اب تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ ان کے عقائد فاسد تھے اس لئے ان عقائد باطلہ سے توبہ کر کے آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں اور آپ کے دست مبارک پر بیعت ہونا چاہتا ہوں عمر میری تقریبا پینسٹھ سال کی ہے اس لئے جلد از جلد مجھ کو بیعت فرما لیا جائے ۔ اس وقت تک میں کچھ نہ بولوں گا ۔ میں نے لکھ دیا کہ جب تک میری چالیس وعظ اور رسائل نہ دیکھ لو ۔ بیس مرتبہ خط و کتابت نہ کر لو ۔ دس ملاقات اور مجالست نہ کر لو اس وقت تک اس کی حد ہے ۔ دوسری جگہ یہ خط جاتا اور اس طرح رجوع کرتے نہ معلوم غنیمت سمجھ کر کس قدر عجلت سے ہاتھوں ہاتھ ان کو لیا جاتا اور مدح سرائی کی جاتی ۔ یہاں پر یہ جواب ملا کہ تعجیل مناسب نہیں ۔ یہ اس لئے کہ ان کو یہ شبہ نہ ہو کہ یہ لوگ ہر وقت انتظار میں بیٹھے رہتے ہیں کہ ادھر سے کوئی ٹوٹ کر آئے تو ہم دبوچیں اس صورت میں طریق کی تذلیل ہے کہ طالب کو مطلوب بنایا جائے ۔ مجھ کو تو غیرت آتی ہے