ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
کے کمالات کی تعریف کرتے ان کے چلے جانے کے بعد فرمایا کرتے تھے کہ اللہ میاں کی ستاری ہے کہ اہل نظر کی نظر سے بھی میرے عیوب چھپا رکھے ہیں ۔ ( سبحان اللہ کیا تواضع ہے ) (95) اللہ کا نام لینے میں برکت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میں جو منع کرتا ہوں کہ مختلف بزرگوں کی خدمت میں جانا اندیشہ کی چیز ہے اس سے بدعتی ہی مراد نہیں بلکہ اہل حق بھی مراد ہیں وجہ یہ کہ مزاج کا اختلاف طبائع کا اختلاف وجوہ تربیت کا اختلاف یہ تو سب میں ہوتا ہے حتی کہ اہل حق میں بھی ۔ اسی لئے طالب تشویش میں مبتلا ہو جاتا ہے اس لئے سب سے منع کرتا ہوں ۔ (96) مختلف بزرگوں سے نہ ملنے میں حکمت ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ پہلے ایسی شرارتیں کہاں تھیں ۔ بدعتی بھی اللہ اللہ کرنے والے ذاکر شاغل نیک نیت ہوتے تھے اللہ کے نام لینے کی برکت سے قلب میں رقت انکسار عاجزی فتا تواضع ہوتی تھی ۔ علماء اہل حق سے محبت کا برتاؤ کرتے تھے ان کے قلوب میں علماء کی وقعت عظمت ادب و احترام ہوتا تھا کبھی ان کے سامنے قیل و قال نہ کرتے تھے ۔ اور اب تو نہ ذکر ہے نہ شغل نہ تواضع نہ ادب غرض تدین نہیں ۔ فساق فجار تک ہو جاتے ہیں کبائر تک میں ابتلاء ہو جاتے ہیں اور پھر صوفی درویش بنے ہوئے ہیں ۔ اور جو اہل ادب ہوتے تھے اہل حق بھی حدود کے اندر ان کی رعایت کرتے تھے ۔ چنانچہ خود وطن ہی میں جامع مسجد میں میرا بیان ہوا کرتا تھا ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ اس مجمع میں ایک ڈھولک باز بدعتی آیا کرتا ہے ذرا اس کی خبر لیجئے ۔ میں نے کہا کہ میں خبر لیا نہیں کرتا خبر دیا کرتا ہوں ۔ اور میں نے کبھی اس کے اس مسلک سے تصریحا تعرض نہیں کیا نتیجہ یہ ہوا کہ خود بخود اس کی اصلاح ہو گئی ۔ یکم جمادی الثانی 1351ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دو شنبہ (97) مدارس میں کمیشن پر سفر ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر مدارس کی طرف سے کمیشن پر ( یعنی