ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
سعدی بسا لے زجورت جگر خوں بود بیک ساعت از دل بروں چوں بود 28 جمادی الاولی 1351ھ مجلس بعد نماز جمعہ (22) پڑوس کی حد ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت پڑوس کی کہاں تک حد ہے ۔ فرمایا کہ عرف میں جہاں تک پڑوس کہلاتا ہے ۔ پھر اس میں جتنا زیادہ قریب ہے اتنا ہی زیادہ حق زائد ہے اور جتنا دور ہے اتنا ہی حق کم ہے ۔ (23) مجتہد کا فہم ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک صاحب نے مجدد صاحب کا مکتوب نقل کیا تھا کہ مجدد صاحب نے نماز میں تلفظ بالنیۃ کو بدعت کہا ہے ۔ فرمایا کہ یہ غلبہ ہے ذوق سنت کا اس غلبہ میں بعض نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ڈھیلا استنجے کےلئے لینا چونکہ منقول ہے یہ سنت ہے اور بناء مدرسہ اور خانقاہ سے افضل ہے یعنی من وجہ نہ کہ من کل الوجوہ یعنی باعتبار نفع دینی کے یہ بناء ہی افضل ہے رہا تلفظ بالنیۃ سو بعض محل میں منقول بھی ہے جیسے حج میں ۔ اشتراک علت سے نماز میں بھی علماء نے جائز کہا ہے جس کو انہوں نے قوت اجتہاد یہ سے متعدی کہا ہے اور مجتہدین میں اوروں سے یہی چیز زیادہ تھی یعنی فہم ۔ (24) بدعتی اکثر بد دین ہوتے ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک بدعتی مولوی تمام بڑے بڑے اکابر دین اور بزرگوں کی تکفیر کرتا ہے مگر ہم لوگوں کو یہ مشکل ہے کہ ہم اس کو بھی کچھ نہیں کہہ سکتے ہمارے لئے جہاں اور مجاہدے ہیں ۔ ایک مجاہدہ یہ بھی ہے کہ وہ ہم کو کافر کہتا ہے ۔ ہم اس کو کافر نہیں کہتے اور یہ بدعتی تو اکثر بد دین بھی ہوتے ہیں ۔ خوف خدا ذرا بھی ان کے قلب میں نہیں ہوتا قلوب مسخ ہو جاتے ہیں ۔