ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
عذر لکھنا چاہیے تھا ۔ اس پر فرمایا کہ محض اظہار قابلیت مقصود ہے ۔ لوگوں کو بجز فخر اور بڑائی کے دوسری فکر ہی نہیں رہی اور یہ مرض اس قدر عام ہوا ہے کہ اس میں سب ہی مبتلا ہیں الا ماشاء اللہ ۔ ایک صاحب نے اسی طرح عربی میں مجھ کو خط لکھا ۔ میں نے پوچھا کہ عربی میں خط کیوں لکھا جب کہ اردو میں لکھ سکتے تھے ۔ جواب میں لکھتے ہیں کہ جنتیوں کی زبان عربی ہی ہو گی اس لئے برکت کےلئے عربی میں لکھا ۔ میں نے لکھا کہ قسم کھا کر لکھو کہ اگر تم کبھی یہاں پر آئے تو کیا عربی میں گفتگو کرو گے اس لئے کہ جیسے عربی تحریر میں برکت ہے ایسے ہی عربی تقریر میں بھی برکت ہے۔ سمجھتے ہیں کہ ہم نے ایسا جواب دیا کہ اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا ۔ تفاخر بڑائی ۔ اظہار علم و قابلیت کے سوا اور کچھ نہیں ۔ عاجزی انکسار پستی شکستگی رہی ہی نہیں ۔ 12 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ (327) دیکھنے کی چیز قلب ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ لوگ اعمال کو دیکھتے ہیں مگر دیکھنے کی چیز ہے قلب کہ اس کے دل میں اللہ اور رسول کی محبت اور عظمت کس قدر ہے ۔ بدوی ہیں گنوار لوگ ہیں مگر ان کے دل میں اللہ اور رسول کی محبت اور عظمت کوٹ کوٹ کر بھری ہے اور زیادہ ضرورت اسی کی ہے کہ دل میں دین کی وقعت ہو عظمت ہو ۔ (328) خرافات سے بچنے کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو اس کو پسند کرتا ہوں کہ ہر شخص کام میں لگے چاہے وہ کام دین کا ہو یا دنیا کا جو شخص مشغول ہوتا ہے وہ بہت سی خرافات سے بچا رہتا ہے ۔ ایک بزرگ اپنے خدام کے ساتھ جا رہے تھے ۔ ایک شخص راستہ کے قریب بیٹھا ہوا تھا ۔ بزرگ نے اس کو سلام نہیں کیا پھر واپسی اسی راستے سے ہوئی وہی شخص پھر بیٹھا تھا اور زمین کرید رہا تھا ان بزرگ نے اس کو سلام کیا ۔ لوگوں نے دریافت کیا کہ حضرت اس میں کیا راز تھا کہ اس شخص کو پہلے سلام نہیں کیا اور اب کیا ۔ فرمایا کہ پہلے بے کار بیٹھا تھا اس لئے اس کے قلب میں شیطان تصرف کر رہا تھا اور اب مشغول ہے گو بے کار فعل ہی سہی جو معصیت بھی نہیں اس لئے شیطان اس سے دور ہے ۔