ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو یہاں تک معاملہ صاف رکھتا ہوں کہ زمانہ تحریکات میں بعض انگریز کلکٹروں نے یہاں سے کچھ کتابیں تحریک کے متعلق منگائیں ۔ میں نے لکھ دیا کہ کتابیں سوداگروں سے طلب کیجئے یہاں تجارت نہیں ہوتی ۔ الحمد للہ اصول کے خلاف وہاں بھی نہیں کیا صاف لکھ دیا ۔ (317) کیا سب قصور بہکانے والے کا ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا میری مجلس میں دو مولوی صاحبوں میں گفتگو ہوئی ایک مولوی صاحب نے ہندوستان کے متعلق کچھ شکایت کی دوسرے مولوی صاحب نے جو انگریزوں کے زیادہ شاکی تھے جواب میں یہ کہا کہ یہ بھی انگریزوں کے بہکائے ہوئے ہیں ۔ ان مولوی صاحب نے کہا کہ اگر یہ بات ہے تو انگریز شیطان کے بہکائے ہوئے ہیں تو انگریزوں کو بھی کچھ مت کہو شیطان کو کہو جو کچھ کہنا ہے کہو ۔ وہ مولوی صاحب خاموش ہو گئے ۔ (318) حضرت حکیم الامت رحمتہ اللہ علیہ کا عدم کتمان حق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں نے ایک وقت میں کانگریس کے خلاف ایک تازہ فتوی دیا تھا ۔ اس سے بعض لوگوں کو تکدر زیادہ ہو گیا ۔ خیر ہوا کرے میں کتمان حق نہیں کر سکتا ۔ بعض لوگوں نے مجھ سے کہا بھی کہ اس کو خفا میں رکھا جائے ۔ میں کسی کے خفا ہونے کی وجہ سے خفا نہیں کر سکتا ۔ ایک مولوی صاحب ہیں وہ مرید تو دوسرے صاحب سے ہیں مگر یہاں پر بکثرت آتے ہیں ۔ میں ہمیشہ یہ چاہتا ہوں کہ کسی کی طبیعت پر میری وجہ سے کوئی بار یا گرانی نہ ہو اور معاشرت کے متعلق میری تمام تعلیم کا خلاصہ بھی یہی ہے ۔ سو ان مولوی صاحب نے ایک بار یہاں آنے کو لکھا اور صرف محبت کی وجہ سے آنا چاہتے تھے اور اس سے قبل بھی آیا کرتے تھے مگر اس زمانہ میں وہ فتوی مذکور لکھا گیا تھا میں نے بوجہ اس کے کہ وہ فتوی ان کے پیر صاحب کی مرضی کے بھی خلاف تھا ان کو لکھ دیا کہ پیر صاحب سے آنے کی اجازت ضرور حاصل کر لیں اس لئے کہ ہمارے ان کے درمیان اس مسئلہ میں اختلاف ہے اور چونکہ وہ تمہارے پیر ہیں ان کی رعایت ضروری ہے میری رعایت مناسب نہیں ۔ انہوں نے لکھا کہ میں ایسے اختلافات سے متاثر نہیں ۔ میں نے لکھ دیا کہ ممکن ہے کہ آپ پر اثر نہ ہو مگر آپ کے . پیر صاحب پر اثر ہو ۔ لکھا کہ وہ بھی ایسے نہیں ۔ میں خوب جانتا ہوں ۔ میں نے لکھا کہ اگر یہ