ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
قلعہ ہے اس میں رسد جمع کرنا ہے تو پانی کا ایک بہت بڑا حوض تیار کرایا اور اس کو بیرونی پانی سے بھر لیا مگر اس سے اچھا یہ ہے کہ ایک چھوٹا سا کنواں اندر کھود لو گو پانی تھوڑا ہو گا مگر آتا رہے گا ۔ برابر خرچ کرتے رہو نکالتے رہو ۔ کمی نہ ہو گی ۔ اس طرح اپنے اندر کنواں کھو لو ۔ (201) حقیقی مسرت بچوں کو نصیب ہوتی ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حقیقی مسرت بچوں کو نصیب ہوتی ہے کہ وہ تکلف سے مسرت ظاہر نہیں کرتے جو کچھ دل میں ہوتا ہے اسی کو ظاہر کرتے ہیں اسی واسطے ان کی ہر ادا محبوب اور پیاری ہوتی ہے ۔ حضرت مرزا مظہر جانان رحمتہ اللہ علیہ نے باوجود حد درجہ نازک مزاج ہونے کے اور باوجود بچوں کے بے تمیز ہونے کے ان کی ادائیں دیکھنے کےلئے اپنے ایک مرید سے فرمایا کہ میاں تم ان لڑکوں کو ہم کو دکھاؤ یہ سمجھے کہ حضرت نازک مزاج ہیں بچے شوخ ہوتے ہیں کوئی گڑ بڑ کریں گے حضرت کو تکلیف ہو گی اس خیال سے ٹال گئے ۔ حضرت نے پھر فرمایا کہ میاں تم سے بچوں کے لانے کو کہا تھا ۔ اس طرح کئی دفعہ فرمایا ۔ اب یہ سمجھے کہ جان نہ بچے گی ۔ بچوں کو خوب تعلیم دے کر اور ان کو خوب مہذب بنا کر ان کو لے کر خدمت میں حاضر ہوئے وہ لڑکے گردن جھکا کر نہایت متانت اور تہذیب سے بیٹھ گئے ۔ حضرت نے ان کو بہت چھیڑا مگر وہ کھلے نہیں ۔ حضرت نے فرمایا کہ میاں تم بچوں کو نہیں لائے ۔ عرض کیا کہ حضرت یہ تو بیٹھے ہیں ۔ فرمایا کہ یہ بچے ہیں یہ تو تمہارے بھی باوا ہیں ۔ بچے تو ایسے ہوتے ہیں کہ کوئی کودتا کوئی پھاندتا کوئی ہمارے سر سے ٹوپی اتار کر بھاگ جاتا پھر فرمایا دیکھ لیجئے ان حضرات کا عدل کہ بچوں سے وہی بات پسند تھی جو بچوں میں فطری ہوتی ہے یہ حضرات بڑے عادل ہوتے ہیں ۔ (202) عورتوں کا کمال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے حیدر آباد والے ماموں صاحب فرماتے تھے کہ دو چیزیں خاص طور پر قابل رحم اور قابل خیال ہیں ۔ ایک عورت اور ایک مسجد ان دونوں میں ایک چیز مشترک ہے کہ ان دونوں کا اپنے کو کوئی ذمہ دار نہیں سمجھتا اس لئے ان کے حقوق بہت ہی کم ادا کئے جاتے ہیں حالانکہ اگر عورتیں خاوندوں کو تنگ کرنا چاہیں تو خاوند کچھ نہیں کر سکتے اور جو عورتیں خاوندوں کے قابو میں ہیں اور ان کو پریشان نہیں کرتیں وہ مردوں کا کمال