ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
کا ہے کہ شاید بزرگ سمجھ کر دیتے ہوں اس لئے دوستوں سے ہدیہ لینے میں ہچر مچر کرتا ہوں اور ایسی جگہ بھی احتیاط میں کرتا ہوں جہاں ذلت کا شبہ ہوتا ہے ۔ اس طرح اجنبی شخص سے ہدیہ قبول نہیں کرتا غیرت آتی ہے اور نہ اجنبی شخص سے خدمت لیتا ہوں یہ خیال ہوتا ہے کہ میں نے تو اس کی کوئی خدمت ابھی تک کی نہیں اس سے کیا خدمت لی جائے یہ سب معمولات ہیں جو مصالح کی بناء پر تجویز کئے گئے ہیں ۔ (408) بلا اجازت پنکھے پر ایک نووارد کو تنبیہہ ایک صاحب نووارد مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے بلا اجازت حاصل کئے ہوئے پنکھا کھینچنا شروع کر دیا اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ بیٹھے بیٹھے یہ کیا جوش اٹھا ہر جگہ کے قواعد اور اصول جدا ہوتے ہیں کم از کم تم کو پوچھنا تو چاہیے تھا کچھ نہیں رسموں نے حقائق کو مٹا دیا اگر کوئی اجنبی شخص آ کر جس سے آپ کا کوئی تعلق نہ ہو آپ کو پنکھا جھلنے لگے تو گرانی ہو گی یا نہیں ۔ عرض کیا کہ غلطی ہوئی معافی کا خواستگار ہوں فرمایا کہ معاف ہے مگر کیا اس کہنے سے جو اس وقت اذیت پہنچی وہ بھی جاتی رہے گی حضرت والا نے پنکھے کی رسی کو ہاتھ میں سے رکھ دینے کو فرمایا کہ اب تو اس کا پیچھا چھوڑ دو ۔ ان باتوں میں نہ پڑو جس کام کو آئے ہو اس کی فکر میں لگو ۔ میری پرستش کرنے آئے ہو یا خدا کی پرستش کا طریقہ معلوم کرنے خدا کا بندہ بننے آئے ہو یا مجھ کو فرعون بنانے یوں ہی تو مخدوموں کے دماغ خراب ہو جاتے ہیں کہ جب لوگ ہماری خدمتیں کرتے ہیں تعظیم و تکریم کرتے ہیں تو ہم ضرور کچھ ہوں گے وہمی اور خیالی منصوبے گھڑ لیتے ہیں اور تعجب ہے کہ اپنی ناکارہ حالت کی خود اپنے کو خبر نہ ہو اور دوسروں کے کہنے پر یا سمجھنے پر اپنے معتقد بنے ہوئے ہیں ۔ میں تو کہا کرتا ہوں کہ اکثر مشائخ بے چارے خود مریض ہیں خود کثرت سے امراض کا شکار بنے ہوئے ہیں دوسروں کی کیا خاک اصلاح کریں گے ۔ (409) خدمت کےلئے بے تکلفی شرط ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میں کسی کو خدمت کرنے سے منع نہیں کرتا نہ خدمت لینے سے انکار ہے مگر شرط یہ ہے کہ اگر خدمت کرنے کا ایسا ہی شوق ہے تو اول بے تکلفی پیدا کرو اور یہ اپنی اختیاری چیز ہے اور جن سے بے تکلفی ہے ان سے خدمت لینے میں کوئی تکلف نہیں کرتا ۔