ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
تلوار کی دھار کی سی ہے اس سے دوست بھی کٹتا ہے اور دشمن بھی کٹتا ہے اگر تلوار چلانے والا ماہر فن نہ ہو تو کبھی اس سے اپنے ہی کو نقصان پہنچ جانے کا اندیشہ ہوتا ہے اس طرح کہ مارا ہاتھ دشمن کے اور وہ خالی گیا اور لوٹ کر اپنے ہی پر پڑ گیا ۔ اسی طرح علم بڑی ہی نازک چیز ہے اس میں امن بھی ہے اور خوف بھی گو غالب امن ہی ہے مگر حسن استعمال کی ضرورت ہے اسی کو دیکھ لیجئے کہ جتنے گمراہ فرقے بنے ہیں یہ لکھے پڑھے اور تعلیم یافتہ ہی لوگوں کی بدولت بنے ہیں کسی جاہل نے بھی کوئی فرقہ بنایا ہے اور جاہل کا معتقد ہی کون ہونے لگا ۔ اب اسی غلام احمد قادیانی کو دیکھ لیجئے جس نے پہلے مجدد ہونے کا دعوی کیا پھر محدث ہونے کا پھر مہدی ہونے کا دعوی کیا پھر کرشن ہونے کا دعوی کیا پھر نبی ہونے کا دعوی کیا پھر پھیر پھار کے لفظوں میں خدا کا بیٹا ہونے کا دعوی کیا پھر خدا ہونے کا دعوی کیا کبھی عورت بنا پھر اس کو حمل قرار پایا کیا اس کو ہدیان نہ کہیں گے مگر لوگ ہیں کہ معتقد ہیں خصوصا انگریزی خوان ان لوگوں کے یہاں کسی چیز کا معیار مقبولیت صرف یہ ہے کہ وہ چیز نئی ہو چاہے کتنی ہی بعید از عقل ہو مگر ہو نئی ، اسی کو قبول کر لیتے ہیں اور کوئی بات کتنی ہی قریب از عقل ہو مگر ہو پرانی اس کو قبول نہیں کریں گے ۔ (509) مناظرہ کےلئے بڑے علم و فہم اور عقل کی ضرورت ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل کا مناظرہ بھی بہت ہی خطرناک چیز ہے اس لئے ہر شخص کو مناظرہ کرنا مناسب نہیں اس کےلئے بڑے ہی فہم اور عقل و عمل کی ضرورت ہے میں نے خود بہت لوگوں کو دیکھا ہے کہ مناظرہ کرتے کرتے خود بگڑ گئے اور بد دین ہو گئے ۔ بس سلامتی اسی میں ہے کہ سیدھا سیدھا اپنے نماز روزہ میں لگا رہے اور جھگڑوں میں نہ پڑے ۔ (510) عقل پرستوں کے بے عقلی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جتنے عقل پرست ہیں ان کو جو سوجھتی ہے سب بے عقلی ہی کی باتیں سوجھتی ہیں باقی دین کو تو ان لوگوں نے تختہ مشق بنا رکھا ہے خاندان ریاست میں سے ایک صاحب نے مجھ سے ریاست رام پور میں معراج کے متعلق سوال کیا کہ آپ کی اس کے متعلق کیا رائے ہے میں نے کہا کہ رائے کیا چیز ہے میں تو ایک مذہبی شخص ہوں مجھ سے