ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
والا نے فرمایا کہ جو لوگ رعایتوں کا مشورہ دیا کرتے ہیں اصل میں وہ بد خواہی کرتے ہیں اگر اس پر مواخذہ نہ کرتا تو وہ لکھنے والا شخص یہ کہتا کہ دیکھا اسی طرح لکھا کرتے ہیں ۔ اسی تعبیر کیا کرتے ہیں اور یہی عقیدہ صحیح ہے ۔ مصلح کو مشورہ دینا طبیب کو مشورہ دینا ہے جس کا ہر شخص اہل نہیں ہاں مریض کو مشورہ دینا چاہیے کہ طبیب سے رجوع کرے ۔ (114) نظر کا تعویذ ایک لڑکے نے تعویذ کی درخواست کی اور یہ نہیں کہا کہ کس چیز کا تعویذ حضرت کے دریافت کرنے پر کہا کہ نظر کا تعویذ چاہیے ۔ فرمایا کہ تجھ کو پہلے سے نظر نہ آیا کہ آتے ہی کہہ دیتا کہ نظر کا تعویذ دے دو ۔ بدوں کہے کس چیز کا تعویذ دیتا ابھی سے یہ بد تمیزیاں سیکھ لو ۔ بچہ سمجھ کر تعویذ دیئے دیتا ہوں ۔ خبردار اگرکبھی آدھی بات کہی ۔ جہاں جایا کرتے ہیں پوری بات کیا کرتے ہیں ۔ (115) آداب مجلس ایک نووارد شخص حاضر ہوئے اور مصافحہ کے انتظار میں ایسی جگہ بیٹھے جس سے دوسرے مجلس میں بیٹھے ہوئے حضرات کو تکلیف پہنچی ۔ حضرت والا نے ان سے مواخذہ فرمایا ۔ اور فرمایا کہ ان رسموں نے ناس کر دیا اور یہ رسمیں پیرزادوں کی وجہ سے پیدا ہوئیں مجھ کو تو اصول کے خلاف کرنے پر ناگواری ہوتی ہے ۔ چاہے وہ معاملہ خلاف اصول میرے ساتھ ہو یا کسی دوسرے کے ساتھ ۔ بچوں کا کھیل بنا رکھا ہے جو جی میں آیا کر لیا کچھ ایسی رسمیں بگڑ گئیں کہ اس طرف ذہن ہی نہیں جاتا کہ ہم سے دوسروں کو تکلیف نہ پہنچے تم جو بیٹھنے والوں سے بھڑ کر بیٹھ گئے سو اگر کسی سے بے تکلفی ہو اوراس سے مل کر بیٹھ جائے تو یہی خیال ہو کہ وہ گوارا کر لے گا اور جب محض اجنبیت ہے تو خود بھی تو ہمت نہیں ہوتی کہ کسی سے اس طرح مل کر بیٹھ جاوے ۔ خدا معلوم کیا بات ہےکہ کسی بات میں بھی تو اصول کا اہتمام نہیں رہا ۔ بلکہ اگر کوئی اصول کی تعلیم کرے اس سے ناراض ہوتے ہیں اسی لئے میں کہا کرتا ہوں کہ آج لوگ اہل وصول سے خوش رہتے ہیں اور اہل اصول سے ناراض ۔ کوئی بیٹھا ہوا اینٹھتا رہے مونڈتا رہے اس سے خوش رہتے ہیں ایسا مذق بگڑا ہے کہ فہم اور عقل کا تو نام ہی نہیں رہا ۔ عجب بد فہمی کا بازار گرم ہے ۔