ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
یعنی اپنے بزرگوں کی دعاء توجہ محبت شفقت میں ایک مرتبہ گنگوہ حاضر ہوا حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بھائی ہم نے تمہاری کبھی دعوت نہیں کی حضرت کے مزاج میں بے حد سادگی تھی جو خود انتظام نہیں فرمایا صاحبزادے مولوی مسعود احمد سے فرمایا کہ تم کھانے کا انتظام کر دو ان میں رئیسانہ شان تھی مطلب حضرت کا یہی تھا کہ ذرا اچھا کھانا ہو اس کی یہ صورت اختیار کی کہ صاحبزادے سے فرما دیا انہوں نے کئی قسم کا کھانا پکوایا کئی قسم کے عمدہ آم منگائے حضرت بہت ہی شفقت فرماتے تھے ۔ ایک صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ حضرت وہ تو ( میں مراد ہوں ) حضرت نے خفا ہو کر فرمایا کہ تم تو اندھے ہو میں تو اندھا نہیں ۔ یہ فرمانا کس قدر شفقت کی دلیل ہے ۔ (415) منتظم کےلئے قدرے سختی کی ضرورت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا انتظام کےلئے منتظم کا اعتدال کے ساتھ کسی قدر سخت ہونا ضروری ہے بدوں اس کے انتظام ہونا دشوار ہے ۔ فلاں مدرسہ کے اندر جو فساد ہوا اس کا اصل سبب کام کرنے والوں کا ڈھیلا پن ہے جو مشورہ میں نے دیا تھا اس کو منتظمان مدرسہ پورا نہ کر سکے ورنہ ایک دم تمام فساد خدا کے فضل سے ہباء منشورا ہو جاتا ۔ کام قوت قلبی سے ہوتا ہے محض ظاہری سامان سے کام نہیں ہو سکتا ۔ میں نے ایک ایسے ہی موقع پر خود حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کو لکھا تھا اس زمانہ میں اہل قصبہ کی طرف سے مدرسہ میں فساد ہوا تھا اہل قصبہ یہ چاہتے تھے کہ ایک ادمی ہمارا بھی ممبر ہو اور حضرت منظور نہ فرماتے تھے میں نے لکھا کہ اس کو منظور فرما لیا جاوے کثرت تو پھر بھی حضرت ہی کے خدام کی رہے گی ورنہ مدرسہ ٹوٹ جانے کا اندیشہ ہے ۔ حضرت نے جواب میں تحریر فرمایا تھا کہ نا اہل کو ممبر بنانے میں ہم پر مواخذہ ہو گا اور اب فساد کے وہ خود ذمہ دار ہیں اگر مدرسہ ٹوٹ جائے ٹوٹ جائے ہم کو خدا تعالی کی رضاء مقصود ہے مدرسہ مقصود نہیں ۔ ہم نا اہل کو ممبر نہیں بنا سکتے ۔ (416) سواد اعظم کا حقیقی مفہوم ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ سواد اعظم کا مشہور مفہوم یہ ہے کہ ہر زمانہ میں جس طرف کثرت ہو ۔ میں کہتا ہوں یہ مراد نہیں بلکہ معنی یہ ہیں کہ خیرالقرون میں