ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
دیکھو تنہائی کا موقع مجمع ہی میں ملے گا وہ صاحب پرچہ لکھ کر لائے اس میں کسی کام کےلئے عمل کی درخواست تھی ملاحظہ فرمایا جا بندہ خدا اس کےلئے تنہائی کی ضرورت تھی یہ تو مجمع میں بھی کہہ سکتے تھے یہ کون سے راز کی بات تھی جس میں اپنا اور میرا وقت خراب کرنا چاہتے تھے ۔ تم لوگوں کو اتنی بھی عقل نہیں کہ وہ کون سی ایسی باتیں ہیں جن کےلئے تخلیہ کی ضرورت پڑتی ہے ۔ یہ تو ایسا ہو گیا جیسے دو چروا ہے بھینس چرایا کرتے تھے ایک دریا کے اس کنارے کھڑا تھا دوسرا دریا کو عبور کر کے اپنی کسی ضرورت سے اس کنارے پہنچ گیا تھا اس طرف والے نے آواز دی کہ میری ایک بات سن جا اس نے کہا کہ وہیں سے کہہ دے اب تو دریا پار کر کے بمشکل اس طرف پہنچا ہوں ۔ کہتا ہے کہ زور سے کہنے کی بات نہیں کبھی کوئی اور سن لے ۔ کان میں سننے کی بات ہے جلدی آوہ مصیبت کا مارا ۔ تیر کر پھر اس طرف آیا تو اس بلانے والے نے اس کے کان سے منہ لگا کر کہا کہ آج بھینس کہاں چراؤ گے اس نے کہا کہ جا تیرا ناس ہو مجھے تو پریشان کر ڈالا ۔ مگر متنے کر کے دیکھلا دیا ۔ خدا معلوم عقل اور فہم دنیا سے رخصت ہی ہو گئے ۔ خیر اب میں جواب صاف کہے دیتا ہوں کہ میں عامل نہیں ہوں ۔ یہ کام عاملوں کا ہے اگر کہو گے تو کوئی اللہ کا نام پڑھنے کو بتلا دوں گا اور اس کا وعدہ نہیں کہ کوئی ثمرہ مرتب ہو گا یا نہیں کبھی پھر شکایت کرو یا مجھ کو دق کرو ۔ عرض کیا کہ حضرت کچھ پڑھنے کو فرما دیں ۔ میں انشاء اللہ تعالی عمل کروں گا ۔ فرمایا کہ جو میں نے کہا وہ بھی بغور سن لیا ۔ عرض کیا کہ جی سن لیا فرمایا کہ بعد نماز عشاء چودہ سو چودہ مرتبہ یا وہاب پڑھ کر خلوص دل سے دعا کیا کرو ۔ اللہ بہتر فرمانے والے ہیں ۔ آج کل رزق کے معاملہ میں مخلوق کثرت سے پریشان ہے ۔ حق تعالی اپنا رحم فرمائیں ۔ میرا تو بڑا دل دکھتا ہے جب کسی کی معاشی پریشانی سنتا ہوں ۔ (79) شیخ کامل بہت بڑی نعمت ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر کسی کو شیخ کامل میسر ہو جائے جو جامع ہو ظاہر وباطن کا تو بڑی دولت ہے بڑی نعمت ہے ۔ ہمارے حضرات کی یہی شان تھی وہ جامع تھے ۔ ان کی یہ حالت تھی ۔ بر کفے جام شریعت بر کفے سندان عشق ہر ہو سنا کے نداند جام و سندان باختن