ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
بندہ بن کر رہنا چاہیے خواہ رعب ہو یا نہ ہو فرعون بن کر نہیں رہنا چاہیے اگرچہ اس سے رعب ہی ہو ۔ 16 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم سہ شنبہ (372) ایک نووارد کی بے حسی اور نووارد صاحب حاضر ہوئے اور سلام کے بعد مصافحہ کر کے چل دیئے اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ جس کو لوگ اپنے نزدیک بزرگ سمجھتے ہیں اس کو بے حس اور بت سمجھتے ہیں ۔ یہ کیا حرکت ہے کہ مصافحہ کر کے چل دیئے جیسے کوئی وحشی دیوانہ پاگل ہوتا ہے ۔ نئے ادمی کے متعلق طبعی طور پر انتظار ہوتا ہے کہ کون ہیں کہاں سے آئے کچھ نہیں لوگوں کے اخلاق ہی خراب ہو گئے ۔ دوسروں کو تو بد خلق کہتے ہیں اور اپنی حرکات کو نہیں دیکھتے کہ ہم کیا کر رہے ہیں ۔ ہر بات اور حرکات سے مطلب ان لوگوں کا یہ ہوتا ہے کہ دوسرا ہمارے تابع ہو کر رہے اگر یہ بتلا دیں تو سن لے اگر نہ بتلائیں تو اسی پر راضی رہے ۔ (373) اپنے کام میں لگنے کی ضرورت فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے اپنی معتقد ایک جماعت کی شکایتیں لکھی ہیں اور لکھا ہے کہ دعاء کر دیجئے کہ یہ لوگ مجھ سے برگشتہ ہو جائیں ۔ میں نے لکھ دیا کہ برگشتگی تو تمہارے اختیار میں ہے اپنی برگشتگی عملا ظاہر کر دو وہ خود برگشتہ ہو جائیں گے پھر فرمایا کہ یہ فکر بھی عبث اور لا حاصل ہے ۔ نہ اس کی فکر چاہیے کہ کوئی اپنا بنے اور نہ اس کی کہ کوئی بے تعلق رہے ۔ اپنے کام میں مشغول رہے ۔ (374) ایک صاحب کے قلب و دماغ ماؤف ہونے کا شبہ ایک صاحب کی طویل تحریر آئی جس میں اپنے قلبی حالات اور کیفیت لکھی تھی جس سے شبہ قلب و دماغ کے ماؤف ہونے کا ہوتا تھا اس پر حضرت والا نے جواب میں تحریر فرمایا کہ پہلے اپنی نبض اور قاردرہ کسی طبیب کو دیکھلا دو اگر وہ دیکھ کر کہہ دے بلکہ لکھ دے کہ تمہارا قلب اور دماغ سالم ہے تو پھر اپنے حالات لکھو جب جواب ملے گا ۔ اس پر فرمایا کہ وہ ان کیفیات سے