ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
فلانے کیا جانیں مگر معلوم نہیں ان جہلاء فقیروں کے جو معتقد ہو جاتے ہیں وہاں یہ احتمالات کیوں نہیں نکالتے وہاں ان غیر معقولوں کی معقول کہاں چلی جاتی ہے ۔ (42) اہل اللہ نہایت رحم دل ہوتے ہیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل اللہ نہایت رحم دل ہوتے ہیں ۔ ایک مرتبہ قاری عبدالرحمن صاحب پانی پتی کی ایک شخص نے دعوت کر دی اور بجائے کیوڑہ کے فیرینی میں کافور ڈال دیا ۔ لوگوں نے ناک منہ چڑھایا ۔ فرمایا کہ ناگواری کا اظہار نہ کیا جاوے اس کی دل شکنی ہو گی اور خود اسی کو نوش فرمایا ۔ (43) آج کل لوگوں کا مزاق ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ آج کل لوگوں کا مذاق بالکل خراب اور برباد ہو گیا کسی مفید کام کی طرف تو متوجہ ہیں نہیں ویسے ہی شور و غل فتنہ فساد برپا کرتے پھرتے ہیں ۔ نہایت بھدی طبیعتیں ہیں ۔ میں نے ایک کتاب لکھی ہے حیوۃ المسلمین اس میں سب کچھ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے مضامین جمع کر دیے اگر ان پر کار بند ہوں اور ان مضامین کی اشاعت کریں اور ان پر عمل کریں تو چند روز میں ان شاء اللہ تعالی کایا پلٹ ہو جائے ۔ اس میں جو مضامین ہیں میں نے بہت سوچ سوچ کر لکھے ہیں اور عام فہم کرنے کےلئے سہل بھی کر دیئے ہیں اس پر عمل کرنے سے مسلمانوں کی دنیا اور دونوں کی فلاح اور بہبود ہے ۔ لیکن مشکل تو یہ ہے کہ لوگوں میں ایسا زہریلا مادہ اثر کئے ہوئے ہے کہ کسی مفید کام کی طرف توجہ رہی ہی نہیں ۔ چاہتے ہیں ہر کام جوش کے ماتحت ہو شور و غل ہو ۔ فتنہ فساد ہو ۔ اس میں جی لگتا ہے ۔ اگر واغطین صرف ان ہی مضامین کو جو حیوۃ المسلمین میں جمع کر دیئے ہیں پڑھ کر سنا دیا کریں تو بہت ہی مناسب اور مفید ہو اور وا غطین پر سوچنے کا بھی بار نہ پڑے ۔ یہ لکھے لکھائے مضامین ہیں اور ان میں سب ضروریات دنیا اور دین کی موجود ہیں ۔ مگر مسلمانوں میں حس نہیں رہا ۔ بے ہوش ہو رہے ہیں ۔ میں نے بہت چاہا کہ مسلمانوں کا کوئی مرکز ہو جس میں یہ اپنی ضروریات کا مشورہ کر لیا کریں مگر نہیں ہو سکا بے حد افسوس ہے ۔ یہ سب اس کا اثر ہے کہ خلوص نہیں اور خلوص نہ ہونے کی وجہ دین کی کمزوری ہے ۔ ہر شخص اپنی اغراض میں مبتلا ہے اور یہ کمزوری مسلمانوں کی بڑی زبر دست ہے کہ ان کی قوت کے اجتماع کا کوئی مرکز نہیں اور