ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
والے جاہل ہوں گے پڑھانے والے نور علی نور ۔ اب جس کو دیکھو اوست ہانک رہا ہے بھلا کوئی پوچھے کہ ایسی حالت میں اس کتاب کو سمجھے گا کون ۔ (445) حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کی شان رحمت ایک سلسلہ گفتگو میں جس میں اپنے بزرگوں کی شان رحمت کا تذکرہ تھا فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں کچھ لوگ اہل علم جمع تھے اور اہل بدعت فرقوں کے اقوال کو بغرض ان کی تکفیر کے نقل کر رہے تھے اور حضرت تکفیر سے بچانے کےلئے ان کی تاویل فرما رہے تھے سب کو لا جواب کر کے اخیر میں فرمایا کہ میاں کیا کافر کافر لئے پھرتے ہو ( اس وقت حضرت پر رحمت کا جوش تھا ) بعضے وہ لوگ جن کو تم دنیا میں کافر قطعی سمجھتے ہو قیامت میں دیکھو گے کہ بخشے جائیں گے اور وہ واقع میں کافر نہ ہوں گے مگر ایمان ان کا ایسا خفی ہو گا کہ بجز حق تعالی کے اس کا کسی کو علم نہ ہو گا چنانچہ حدیث میں ہے کہ جب انبیاء اولیاء صلحاء علماء کی شفاعت ختم ہو جائے گی اس وقت حق تعالی ایک گروہ کو یہ ارشاد فرما کر کہ سب شفاعت کر چکے اب ارحم الراحمین باقی ہے دوزخ سے آزاد فرمائیں گے یہ وہ لوگ ہوں گے جن کے ایمان کا علم نہ انبیاء کو ہو گا نہ اولیاء کو ہو گا نہ صلحاء کو نہ علماء کو اس ہی وجہ سے ان کی شفاعت نہ کریں گے اس گفتگو کے بعد جو ایک شیخ کی شان انتظام کی ہوتی ہے اس کا ظہور ہوا اور فرمایا کہ اگر ڈرانے دھمکانے کے لئے کبھی کبھی کافر کہہ دیا کرو تو کوئی حرج بھی نہیں ۔ (446) ہر کام اصول کے تابع ایک نووارد صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ میرا اتباع کیا جاوے اور میں کسی کا اتباع نہ کروں ۔ اب غور کیجئے کہ میں سب کا اتباع کیسے کر سکتا ہوں اس لئے کہ ایک کا پچاس آدمی اتباع کر سکتے ہیں مگر پچاس کا اتباع ایک آدمی نہیں کر سکتا اس کی بالکل ایسی مثال ہے کہ ایک غلام اور دس آقا ایک ہی وقت میں اس ایک غلام سے مختلف مقامات کے متعلق سب کہیں کہ دس بج کر دس منٹ پر حاضر ہو جاؤ یا ایک کہے کہ کھڑے ہو جاؤ۔ دوسرا کہے کہ لیٹ جاؤ تیسرا کہے کہ الٹے کھڑے ہو جاؤ چوتھا کہے کہ دوڑ کر بازار پہنچو ۔ پانچواں کہے کہ حقہ بھر لاؤ وہ غریب سب پر کیسے عمل کرے ۔ اہل شرک کی اسی حالت کو حق تعالی فرماتے ہیں ضرب اللہ مثلا رجلا فیہ شرکاء متشاکسون