ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
ان سے ایک رئیس نے پوچھا تھا کہ تم چاہتے کیا ہو دنیا یا دین ۔ جواب تو واقعی سچا دیا کہ میں نہ دنیا چاہتا ہوں نہ دین صرف یہ چاہتا ہوں کہ میرے بھائی ننگے بھوکے نہ رہیں ۔ بس یہ میری مراد ہے مگر بندہ خدا نے یہ نہ دیکھا کہ ننگے بھوکے تو دین پر عمل کرتے ہوئے بھی نہ رہتے وہی عقل کی کمی سبب ہے ایسے جواب کا ۔ (503) سلطان عبدالحمید کا شاہی دماغ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ذہانت بھی عجیب چیز ہے بشرطیکہ اس کا استعمال محل پر ہو ۔ سلطان عبدالحمید سے کسی یورپین بادشاہ نے کہا تھا کہ آپ یورپ کے درمیان میں ایسے ہیں جیسے بتیس دانتوں کے درمیان زبان اس میں تعریض تھی عجز و ضعف کی طرف جس کو سلطان سمجھ گئے اور فرمایا کہ یہ بالکل ٹھیک ہے مگر قدرتی سنت یہ ہے کہ دانت پہلے فنا ہو جاتے اور زبان باقی رہتی ہے عجیب جواب ہے آخر شاہی دماغ تھا ۔ (504) مسلمانوں کے بے فکری ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ہمیشہ سے جس قدر مسلمانوں کے مذہب کے مٹانے کی کوشش کی جاری ہے اور مخالفت ہو رہی ہے اگر اس سے ہزارواں حصہ کوشش بھی کسی دوسرے مذہب کے مٹانے کی کی جاتی تو اب تک کبھی کافنا ہو چکتا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا کوئی حامی ہے اس لئے انشاء اللہ تعالی یہ مٹ نہیں سکتا اور یہ بھی ایک وجہ ہے مسلمانوں کے بے فکری کی سمجھتے ہیں کہ اگر اس کا کوئی بھی حامی نہ ہو تب بھی خدا تعالی تو حامی ہے وہ خود اپنے دین کے محافظ ہیں اور اسی پر کیا حصر ہے استغناء مطلقا مسلمانوں کا خاصہ ہے اور یہ شجاعت کے لوازم سے ہے ۔ اسی طرح حسن ظن ترحم اعتماد یہ سب شجاعت کے لوازم سے ہے اور دوسری قوموں میں نہیں ۔ 27 جمادی الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ (505) غلام احمد قادیانی کی گمراہی کا سبب ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میری رائے یہ ہے کہ غلام احمد قادیانی کو اول فساد متخیلہ ہوا پھر اس حالت کے خیالات کی پچ ہو گئی اور اس کا نباہ کیا باقی یہ بات کہ یہ فساد