ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
|
نہ دیکھنا ۔ یہ شخص لے کر چلا اب راستہ میں اس پر کشمکش کا غلبہ ہوا کہ اس میں ہے کیا ۔ اگر شیخ یہ نہ فرماتے کہ کھول کر نہ دیکھنا تو شاید اس قدر ہیجان نہ بھی ہوتا مگر وہ کہہ دینا غضب ہو گیا ۔ سوچتا ہے کہ اس میں ایسی کیا چیز ہے کہ جس کے دیکھنے کی ممانعت کی ہے ۔ پھر خیال کیا کہ شائد کوئی چیز کھانے کی ہو ۔ اور شیخ نے اس لئے منع کر دیا ہو کہ کہیں کھا نہ لے سو میں نہیں کھاؤں گا اس لئے کھول کر دیکھنا چاہیے بس جیسے ہی اوپر کی پلیٹ کو اٹھایا اس میں سے ایک چوہا کود کر بھاگ گیا اب یہ سخت پریشان چیز ایسی کہ آسانی سے ہاتھ نہیں آ سکتی ۔ غرض یہ کہ خالی پلیٹ لے کا ان مرسل الیہ بزرگ کی خدمت میں پہنچا اور واقعہ بیان کیا ۔ انہوں نے فرمایا کہ تم نے کوئی درخواست کی ہو گی شیخ نے تیرا امتحان کیا ۔ یہ شخص نہایت شرمندگی کے ساتھ شیخ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ شیخ نے فرمایا کہ بس اب تو درخواست نہ کرے گا جب تو معمولی چیز کی حفاظت نہیں کر سکا اس امانت کی حفاظت کی تو تجھ سے کیا امید کی جا سکتی ہے ۔ ایک اور بزرگ کے پاس جو شخص مرید ہونے آتا شیخ خادم کے ہاتھ کھانا بھیج کر فرماتے کہ یہ شخص جب کھانا کھا چکے تو بچی ہوئی روٹی سالن ہم کو دکھانا ۔ ایسا ہی ہوتا شیخ اس کو ملاحظہ فرماتے اور یہ دیکھتے کہ روٹی سالن تناسب سے بچایا نہیں اگر تناسب سے نہ بچتا تو فرما دیتے کہ معلوم ہوتا ہے کہ تم میں مادہ انتظام کا نہیں لہذا تم کو ہم سے مناسبت نہیں ہم تم کو مرید نہ کریں گے ۔ (224) بزرگان سلف طابعین کا قصدا امتحان لیتے تھے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر ایک شیخ سے مناسبت نہ ہو دوسرے سے تعلق پیدا کر لے وہاں بھی نہ ہو تو تیسرے سے کر لے اگر کسی سے بھی نہ ہو تو سب کو چھوڑ دے ۔ قرآن ہے ۔ حدیث ہے فقہ ہے ان پر خلوص سے عمل کرے اور ہدایت و استقامت کی دعا کرتا رہے بس کافی ہے خوانخواستہ کاملین میں یہ احتمال تھوڑا ہی ہے کہ جس سے ان کو انقباض ہو اس کے دوزخ میں جانے کی تمنا کریں پھر آخرت میں یہ انقباض بھی جاتا رہے گا و نزعنا ما فی صدورھم من غل تجری من تحتھم الانھر ایک صاحب تھے ان کو مناسبت ہی نہ تھی بلکہ اور اوپر سے ان میں اعتراض کا مادہ بھی تھا اور انہوں نے اپنی کج فہمی سے طریق کا خلاصہ یہ نکالا تھا کہ بس پیر پرستی کرو یہ خود رائی خود اس کی دلیل ہے کہ اس شخص