ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
بیعت ہوتے ہی انگوٹھی اتار کر مجھ کو دی کہ اس کو کسی مناسب مصرف میں صرف کر دیا جائے ۔ میں نے کہا کہ اگر اس کو اپنے گھر والوں کو دے دیں تو کوئی حرج نہیں آپ کو تو پہننا جائز نہیں مگر گھر کی عورتیں پہن سکتی ہیں کہا کہ نہیں بہت دنوں تک معصیت میں مبتلا رہا اب اس کا کفارہ یہی ہے ۔ دیکھئے کسی کے قلب کی حالت کی کسی کو کیا خبر کیسا خالص عمل کیا ۔ مجھے بڑی مسرت ہوئی کہ ایسے لوگوں سے اپنا تعلق ہو کہ جن کی رگ وپے میں دین کی عظمت اور محبت ہو گو ظاہر میں اس کا گمان نہ ہو میں اس ہی لئے کہ کرتا ہوں کہ کیا کسی کو کوئی نظر تحقیر سے دیکھ سکتا ہے ۔ نہ معلوم خدا کے ساتھ اس کا کیا تعلق اور کیا معاملہ ہے اس لئے عاصی سے نفرت نہ ہونا چاہے البتہ معاصی سے ہونا چاہے ۔ بعض اوقات ایک سیکنڈ اور ایک منٹ میں کایا پلٹ ہو جاتی ہے ۔ صد سالہ کافر اور بت پرست پلک جھپکنے میں مومن صادق اور مومن کامل ہو جاتا ہے کیا خبر ہے کسی کے قلب میں کیا آگ بھری ہے اور دوسروں کی کیا خبر ہوتی اپنی ہی خبر نہیں اس لئے کبھی انسان اپنی کسی چیز پر ناز نہ کرے اور ناز کی ہے ہی کون سی چیز سب ان کی رحمت اور عطاء ہے ۔ بس ہمیشہ نیاز پیدا کرنے کی سعی اور کوشش میں لگا رہنا چاہے ایسے ہی ناز کے متعلق مولانا فرماتے ہیں ۔ نازرا روئے بباید ہمچو درد چوں نداری گرد بد خوئی مگرد عیب باشد چشم نابینا و باز زشت باشد روئے نازیباؤ ناز (108) بدعتی کا مفہوم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان اطراف میں اپنے بزرگوں کی برکت کی بدولت بڑا امن ہے ۔ یہاں سے باہر جا کر پتہ چلتا ہے کہ چہار طرف گمراہ اور مکار لوگوں کے ہاتھ میں ایک مخلوق پھنسی ہوئی ہے اپنے اغراض نفسانی کو پورا کرنے کی غرض سے ان میں حقائق کا نام و نشان تک نظر نہیں آتا ۔ باقی اس طرف تو بفضہ تعالی اتنا فرق ہے کہ جن مشائخ کو ہمارے علماء بدعتی کہتے ہیں وہ دوسری جگہ وہابی کہلاتے ہیں ۔ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ ہمارے یہاں کے بدعتی اور جگہ جا کر وہابی کہلاتے ہی اس اطراف میں ایک شاہ صاحب جو بہت بڑے مشائخ میں سے مشہور ہیں ۔ بڑے بڑے لوگ ان کے مرید ہیں مگر انہوں نے اپنے گھر والوں کو مجھ سے بیعت کرایا ۔ بعض لوگوں نے کہا کہ آپ تو خود پیر ہیں پھر ان سے بعیت کرانے