ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
پھرنا حاجی لوگ جب وہ حج کو جائیں ان کے گلوں میں پھول ڈالنا وغیرہ وغیرہ یہ امور زمانہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم یا زمانہ صحابہ و تابعین و تبع تابعین سے ثابت ہیں ۔ یا ازروئے کتب فقہ و حدیث ایسے امورات جائز ہیں یا ناجائز ۔ (جواب) حاجت مشاطہ نیست روئے دلا رام را ۔ (347) بغیر اخلاص کے عمل کی مثال ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جو عمل خلوص اور محبت سے خالی ہو گا وہ بے مغز کا بادام ہے ۔ اور بے رس کا آم ہے اس کے پیدا کرنے کی کوشش کرنا چاہیے اور جب تک نہ ہو اس وقت تک اس نقالی کو بھی بے کار نہیں سمجھنا چاہیے اس لئے کہ صورت بھی کبھی سیرت تک پہنچا دیتی ہے ۔ تعمیر الظاہر و الباطن کی ضرورت ہے اگر اجتماعا نہ ہو تعاقبا ہی سہی ۔ ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ اگر عمل ریا سے بھی ہو اس کو بھی نہیں چھوڑنا چاہیے کرتا رہے اس لئے کہ ریا سے عادت ہو جاتی ہے اور عادت سے عبادت ۔ (348) اختلاف فطری ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ تو خیال ہی خیال ہے کہ جوش نہ ہونے کو نقص سمجھتے ہیں بعض کو محبت ہوتی ہے عمل میں خلوص بھی ہوتا ہے مگر جوش نہ ہونے کی وجہ سے اس کا احساس نہیں ہوتا مگر جوش کوئی مقصود چیز نہیں یہ اختلاف فطری ہے بعض میں ضبط ہوتا ہے اور بعض میں جوش و خروش ۔ (349) فضیلت کی حقیقت ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ کسی صفت میں اپنے کو دوسرے سے اکمل سمجھنا جائز ہے کیونکہ وہ حسی چیز ہے افضل سمجھنا ناجائز ہے کیونکہ وہ غیبی چیز ہے فضیلت کی حقیقت ہے کثرت ثواب عند اللہ جس کا حاصل مقبولیت ہے ۔ مثلا ایک شخص کی ایک آنکھ ہے اور دوسرے کے دو ہیں تو دو والے کو یہ سمجھنا کہ میں اکمل ہوں میرے پاس خدا کی دی ہوئی نعمت ہے یہ جائز ہے اور اس سے افضل سمجھنا یہ ناجائز ہے کیونکہ آنکھ کو قرب عند اللہ میں کوئی دخل نہیں ۔ یا ایک شخص عالم ہے اور ایک جاہل تو یہ اکمل تو ہے مگر افضل ہونا