ملفوظات حکیم الامت جلد 7 - یونیکوڈ |
تو تھا الگ مگر ان کی طرف کو سرک گیا تھا فرمایا کہ اس سرکنے ہی کو تو کہہ رہا ہوں جس کی وجہ سے دوسرے مسلمان کو تکلیف ہوئی ۔ آخر اس بہڑ کر بیٹھنے کا سبب سرکنا ہی تو ہوا اس جواب کی بالکل ایسی مثال ہے کہ کسی شخص نے کسی کو مار ڈالا کسی نے کہا کہ یہ کیا کیا تو اس پر کہتے ہیں کہ گولی چلائی تھی مارا نہیں ۔ ایک صاحب کی طرف اشارہ کر کے عرض کیا کہ ان صاحب نے کہا تھا کہ یہاں کو بیٹھ جاؤ فرمایا کہ کسی نے کہا سہی تمہیں خدا نے عقل اور فہم دیا ہے اگر یہ صاحب یہ کہتے کہ جو میرے سامنے ڈیکس کاغذات کا رکھا ہے اس پر بیٹھ جاؤ تو کیا تم اس پر بیٹھ جاتے عرض کیا نہیں ۔ فرمایا کیوں جب گھر کی تو عقل تم کو ہے نہیں دوسروں کے کہنے پر چلتے ہو تو اس کے نہ ماننے کی کیا وجہ ۔ عرض کیا کہ اب خود فکر سے اور سوچ کر کام کیا کروں گا معافی کا خواستگار ہوں فرمایا ہمیشہ اس کا خیال رکھو بری بات ہے ۔ اصل چیز سلوک میں یہی ہے کہ اپنے سے دوسرے کو تکلیف نہ پہنچے عرض کی اکہ اب کبھی ایسا نہ ہو گا ۔ پھر حضرت والا ان صاحب کی طرف متوجہ ہوئے جن کے مشورہ سے یہ سر کے اور دریافت فرمایا کہ تم بیچ میں کیسے دخل دے رہے ہو کیا تم وکیل ہو مجاور ہو تم کو کس نے کہا کہ تم مجلس کے انتظام میں مصروف رہو کیا اسی واسطے گھر چھوڑ کر آئے ہو گیا ہر وقت قلب میں غیر خدا ہی گھسے رہتے ہیں ۔ عرض کیا کہ پہلے یہ صاحب میرے اوپر اسی طرح چڑھ آئے تھے میں نے جگہ کی تنگی کو دیکھ کر اور اس طرف جگہ زائد تھی ان سے کہہ دیا تھا کہ وہاں جگہ ہے وہاں کو بیٹھ جاؤ یہ مجھ سے غلطی ہوئی میں معافی کا خواستگار ہوں ۔ فرمایا کہ نہیں معلوم ہوا کہ آپ کا کوئی قصور نہیں آپ نے تو ماشاءاللہ سمجھ کی بات کہی تھی ایک شخص کو نیک مشورہ دیا تھا ۔ یہ سب ان ہی کی عقلمندی ہے ۔ (18) اکبر بادشاہ کی بوقت وفات توبہ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا جس درجہ اکبر بادشاہ کے بدنام کیا گیا ہے وہ اس درجہ کا نہ تھا خیالات اتنے برے نہیں تھے ۔ چنانچہ جس وقت مرا ہے علماء کو صلحاء کو قراء کو حفاظ کو جمع کر کے توبہ کی اور اس کے بعد پھر کوئی بات دنیا کی نہیں کی اس حالت میں اکبر بادشاہ مرا ہے ۔ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ جو لوگ سمجھدار ہیں وہ کہتے ہیں کہ اکبر بادشاہ نے جس ہندوؤں ک اہانت کی ہے ۔ عالمگیر رحمتہ اللہ علیہ نے ذرہ برابر بھی نہیں کی ۔ اکبر بادشاہ نے تو رانیاں لیں اور عالمگیر عفیف تھے کبھی نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھا ۔ متبع شریعت متبع سنت تھے ۔